اسرائیلی فوج کے چھاپےکےدوران فائرنگ سےفلسطینی بچہ فائز بلھان شہید، دو زخمی

شیعیت نیوز: آج سوموار کے روز قابض اسرائیلی فوج نے غرب اردن کے نواحی علاقے اریحا میں قائم عقبہ جبر پناہ گزین کیمپ پر چھاپہ مارکارروائی کے دوران ایک فلسطینی بچے فائز بلھان کو شہید کردیا جب کہ فائرنگ سے دو فلسطینی زخمی ہوئے ہیں جنہیں علاج کے لیے اریحا کے سرکاری اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
اسرائیلی قابض فوج نے مغربی کنارے میں اریحا شہر کے قریب عقبہ جبر کیمپ پر بھی دھاوا بول دیا، متعدد مکانات کا محاصرہ کیا اور کیمپ کے اندر فلسطینی نوجوانوں کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں۔ دھاوا بولنے کے بعد کیمپ کے داخلی راستے بھی بند کر دیے گئے۔
فلسطینی وزارت صحت نے ایک بیان میں کہا کہ عقبہ جبر کیمپ پر اسرائیلی فوج نے چھاپہ مار کارروائی کے دوران پندرہ سالہ بچے محمد فائز بلھان کو سر اور پیٹ میں گولیاں مار کر شہید کردیا جب کہ دو افراد زخمی ہوئے ہیں جنہیں علاج کے لیے اریحا کے سرکاری اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
قابض اسرائیلی فوج دعویٰ کیا ہے کہ فلسطینی نوجوان نےفوجیوں پر سنگ باری کی۔ جس پر گولیاں مار کراسے شہید کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں : چلے ہوئے کارتوسوں کے ایک بارپھر استعمال کی ناکام کوشش، پی ڈی ایم اور اسکےسہولتکاروں نے کالعدم جماعتوں کا سہارالےلیا
دوسری جانب قابض اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے کل اتوار کو دو فلسطینی بچے زخمی ہوگئے۔اتوار کی شام رام اللہ میں اسرائیلی فوج نے ایک چوکی پر ایک جنازے پر حملہ کیا، اور مقبوضہ مغربی کنارے اور یروشلم میں بھی حملے کیے تھے۔
مقامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ راس کرکر کے قریب ’’عین ایوب‘‘ کے علاقے میں شروع ہونے والی جھڑپوں کے دوران دو بچے زخمی ہوئے۔ ان کی عمر سترہ سال تھی۔ دونوں کے پاؤں میں گولیاں ماری گئیں۔
اس کے علاوہ اسرائیلی فوج نے یروشلم میں باب الاسباط کے علاقے میں اسامہ الرجبی کے جنازے پر حملہ کیا۔
اسرائیلی فوج نے یروشلم کے دو نوجوانوں عادل اسامہ الرجبی اور صبحی مصباح الرجبی کو باب الاسباط کے علاقے سے گرفتار کیا اور اسی علاقے سے احمد رکن نامی نوجوان کو حراست میں لے لیا۔
اسرائیلی فوج نے مقبوضہ بیت المقدس سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان پر گھر میں نظربندی، مسجد اقصیٰ سے بے دخل کرنے کے ساتھ اس پرمالی جرمانہ کیا۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے بیت المقدس محمد الحشمون کو 4 دن تک گھر میں نظربند رکھا اور 500 شیکل کی مالی ضمانت کے ساتھ 18 دن تک مسجد اقصیٰ سے دور رکھا اور انہیں انٹرنیٹ استعمال کرنے سے ایک مہینے تک روک دیا۔