مشرق وسطی

ہماری سرزمین سے ترکی کی غیر قانونی موجودگی ختم ہونی چاہیئے، ایمن سوسان

شیعیت نیوز: ماسکو میں موجود شام کے معاون وزیر خارجہ ایمن سوسان نے روسی صدر کے نمائندہ برائے مغربی ایشیا میخائل بوگدانوف سے ملاقات اور مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔

دونوں رہنماوں نے چار فریقی اجلاس کے حوالے سے مشاورت اور ہم آہنگی کی۔ چار فریقی اجلاس ایران، شام، ترکی اور روس کے خارجہ معاونین کی موجودگی میں صبح شروع ہوگا۔

ایمن سوسان نے کہا کہ شامی سرزمین سے ترکی کی غیر قانونی موجودگی کا خاتمہ ہونا چاہیئے۔ انقرہ ہمارے داخلی معاملات میں مداخلت نہ کرے اور مختلف اقسام کی دہشت گردی کا مقابلہ کرے۔

دوسری جانب میخائل بوگدانوف نے اس امر کی جانب زور دیا کہ روس کا موقف ہے کہ وہ شام کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کے احترام کو یقینی بنانے کی کوشش جاری رکھے۔

یہ بھی پڑھیں : شام میں اپنی افواج اور مفادات کے تحفظ کیلئے فیصلہ کن اقدامات کریں گے، ایرانی سفیر

ترک صدر رجب طیب اردگان اور اس ملک کے دیگر حکام بارہا شام کے ساتھ تعلقات کی بحالی کا دعویٰ کرچکے ہیں، لیکن بشار الاسد سمیت تمام شامی حکام زور دیتے ہیں کہ اس راہ میں پہلا قدم ترک افواج کے انخلاء سے اٹھایا جائے۔

یہ امر بھی قابل غور ہے کہ بشار الاسد اپنے انٹرویوز اور بیانات میں اس امر کی جانب توجہ مبذول کروا چکے ہیں کہ غالباََ طیب اردگان کے یہ اقدامات صدارتی انتخابات کی کمپین کے لئے ہیں۔ جو حال ہی میں منعقد ہونے والے ہیں، جبکہ یہ مسائل انتخابی منشور سے بڑھ کر توجہ طلب ہیں۔

لہذا شام سے ترک افواج کے انخلاء کا قدم دونوں ممالک کے رہنماوں کی کسی بھی ملاقات سے پہلے اٹھنا چاہیئے۔

اسی سلسلے میں ایرانی مشیر خارجہ علی اصغر خاجی نے میخائل بوگدانوف سے ملاقات کی، نیز اس ملاقات میں شام اور خطے کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

واضح رہے کہ علی اصغر خاجی ایران، شام، ترکی اور روس کے معاونین خارجہ کے اجلاس میں شرکت کے لئے اپنے وفد کے ہمراہ ماسکو میں موجود ہیں۔ میخائل بوگدانوف سے ملاقات میں ایرانی مشیر خارجہ نے شام اور ترکی کے مابین مسائل کو سیاسی طور پر حل کرنے پر زور دیا۔

علی اصغر خاجی نے اچھی ہمسائیگی، بین الاقوامی قوانین اور چار فریقی اجلاس کے فارمیٹ کے تحت دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی بحالی کے لئے ایران کی حمایت کا اعلان کیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button