ایران

ایران کی شام کے دیر الزور میں شہری اہداف پر امریکی دہشت گردانہ حملے کی مذمت

شیعیت نیوز: ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے مشرقی شام کے علاقے دیر الزور میں امریکی افواج کے دہشت گردانہ حملے کی مذمت کی ہے جس میں متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔

ناصر کنعانی نے کہا کہ شام میں امریکی فوج کی مسلسل غیر قانونی موجودگی، اس ملک کے کچھ حصوں پر قبضہ اور وہاں مختلف اہداف پر حملے بین الاقوامی قانون اور شام کی قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی ہیں۔

انہوں نے امریکہ کے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہ شام میں اس کی فوجی موجودگی کا مقصد داعش دہشت گرد گروہ سے لڑنا ہے اور کہا کہ خود امریکہ نے داعش کو بنانے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گرد گروہ سے لڑنا امریکہ کا صرف ایک بہانہ ہے کہ وہ شام پر اپنا قبضہ برقرار رکھے اور عرب ملک کے قومی وسائل بشمول توانائی اور اناج کو لوٹتا رہے۔

یہ بھی پڑھیں : آیت اللہ خامنہ ای نے نیازمند قیدیوں کی رہائی کے لیے 15 ارب ریال کی مدد فراہم کردی

کنعانی نے امریکی سیاسی اور فوجی حکام کی طرف سے ایران کے خلاف لگائے گئے الزامات کو بھی مسترد کیا اور کہا کہ امریکی حکام ہمیشہ غیر ثابت شدہ اور بے بنیاد الزامات لگاتے ہیں اور ان کی بنیاد پر فیصلے کرتے ہیں، لیکن انہیں یہ سمجھ لینا چاہیے کہ ایسے طریقے فرسودہ ہیں۔

ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ اس بات کو کبھی فراموش نہیں کیا جائے گا کہ 2020 میں امریکہ کے ہاتھوں قتل ہونے والے اعلیٰ ایرانی جنرل قاسم سلیمانی اور ایرانی انسداد دہشت گردی کے مشیروں نے شامی مسلح افواج کے شانہ بشانہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اہم کردار ادا کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت ایرانی فوجی مشیر شام کی حکومت کی درخواست پر دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مدد کے لیے شام میں موجود ہیں اور وہ وہاں پائیدار امن، سلامتی اور استحکام کو فروغ دینے میں شام کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔

امریکی دہشت گردانہ حملے نے جمعہ کی صبح دیر الزور میں دیہی ترقی کے ایک مرکز اور اناج کے ایک مرکز کو نشانہ بنایا، جس سے تنصیبات کو نقصان پہنچا اور پانچ افراد زخمی ہوئے۔

حملے کے جواب میں، مزاحمتی فورسز نے جمعے کی رات شام میں امریکی افواج کے دو اڈوں پر راکٹ اور ڈرون حملے کیے، جس سے تمام 25 امریکی اڈوں کو رات بھر ہائی الرٹ رہنے کا اشارہ دیا گیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button