فرانس نے مظاہروں پر قابو پانے کیلیے طاقت کا سہارا لیا، یورپی یونین کمشنر میجاتویچ

شیعیت نیوز: یورپی یونین کے انسانی حقوق کمشنر میجاتویچ نے فرانسیسی حکومت کی جانب سے پنشن اصلاحات کے منصوبے کے خلاف عوامی احتجاج کو دبانے کے لیے طاقت کے استعمال پر تنقید کی۔
یہ بات یورپی یونین کے انسانی حقوق کمشنر دونجا میجاتویچ نے جمعہ کے روز فرانس میں پرامن مظاہرے اور اظہار رائے کی آزادی کے حق کی خلاف ورزی پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے فرانسیسی حکومت کی جانب سے پنشن اصلاحات کے منصوبے کے خلاف عوامی احتجاج کو دبانے کے لیے طاقت کے استعمال کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
میجاتویچ نے کہا کہ مظاہرے کے دوران کچھ مظاہرین کی طرف سے تشدد اور نامناسب رویے کا استعمال فرانسیسی حکومت اور سرکاری اینجنٹوں کی جانب سے طاقت کے استعمال کو جواز نہیں بنا سکتا۔
یہ بھی پڑھیں : بعض ممالک دنیا کو صاف پانی اور صحت عامہ سے بھی محروم رکھے ہوئے ہیں، سعید ایروانی
دوسری جانب فرانسیسی وزیر داخلہ نے کل کے مظاہرے کو "بلیک دن” قرار دیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ ان مظاہروں کے دوران سیکورٹی فورسز کے متعدد اہلکار زخمی اور سینکڑوں مظاہرین کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ فرانسیسی وزیر داخلہ جیرالڈ ڈارونین نے دارالحکومت اور ملک کے دیگر علاقوں میں ہونے والے مظاہروں پر ردعمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسے "بلیک دن” قرار دیا ہے۔
دارونین نے کہا کہ احتجاج کے دوران 457 افراد کو گرفتار کیا گیا اور 441 سیکورٹی فورسز زخمی ہوئے ہیں، جبکہ 903 عوامی مقامات کو نذر آتش بھی کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر احتجاج کرنے والوں کے ساتھ فرانسیسی پولیس کے وحشیانہ سلوک کی بہت سی تصاویر موجود ہیں، تاہم فرانسیسی وزیر داخلہ نے زخمی مظاہرین کی تعداد کا ذکر نہیں کیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق، میکرون حکومت اور پنشن کی عمر کے قانون میں ترمیم کے خلاف ملک گیر مظاہروں میں جمعرات کو دس لاکھ سے زائد افراد فرانس کی سڑکوں پر نکل آئے، جبکہ پولیس اور فورسزز نے مظاہرین کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔