ایران

تہران اور واشنگٹن کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ طے پا گیا، حسین امیر عبداللہیان

شیعیت نیوز: ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کہا کہ تہران اور واشنگٹن کے درمیان قیدیوں کے تبادلے پر معاہدہ طے پا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق، ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے سرکاری ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کے ساتھ جسے سی پی او اے کی بحالی کے مذاکرات میں پیغامات کا تبادلہ اب بھی جاری ہے جبکہ تہران اور واشنگٹن نے قیدیوں کے تبادلے کے حوالے سے حالیہ دنوں میں ایک معاہدہ کیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر امریکہ کی جانب سے سب کچھ ٹھیک رہا تو آنے والے دنوں میں تبادلہ کیا جائے گا۔

انہوں نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ گذشتہ سال مارچ سے اس سلسلے میں ہمارے اور امریکہ کے درمیان ایک دستاویز پر بالواسطہ طور پر دستخط کیے گئے تھے اور اس کی منظوری دی گئی تھی۔ لیکن اب اس پر عمل درآمد کی زمین ہموار کر لی گئی ہے، اور ہمارے نقطہ نظر سے سب کچھ تیار ہے جبکہ امریکہ اس کے حتمی تکنیکی کوآرڈینیشن کے عمل میں مصروف ہے۔

یہ بھی پڑھیں : یمن کا جزیرہ سقطری ، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے درمیان میدان جنگ بن سکتا ہے

ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے معاہدے کا حوالہ دیتے ہوئے ایرانی وزیر خارجہ نے زور دیا کہ یہ معاہدہ خطے کے کسی بھی ملک کے خلاف نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ خطے میں مسائل ہیں جن میں یمن کا مسئلہ، شام اور افغانستان سے متعلق مسائل اور یہاں تک کہ یوکرین کے تنازعے سے متعلق مسائل ہیں جن میں سے ہر ایک کا اپنا دو طرفہ طریقہ کار ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایران ان علاقائی چیلنجوں اور تنازعات کے حل کے لیے بات چیت اور مذاکرات پر زور دیتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہر ملک قدرتی طور پر اپنے مفادات کے مطابق کام کرتا ہے اور ایسے معاہدوں میں صہیونی جارحیت کے حوالے سے علاقائی مقاومتی گروپوں کے فیصلوں کو نظر انداز نہیں کیا جائے گا۔

ایرانی وزیر خارجہ نے ایران کے خلاف غیر قانونی پابندیوں کے خاتمے کے مذاکرات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ تہران آئی اے ای اے میں ایران کے خلاف بے بنیاد الزامات کو ہٹانے کو ریڈ لائن سمجھتا ہے اور اس معاملے کو بہت اہمیت دیتا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button