دنیا

ایران اور سعودی عرب معاہدے نے صہیونی لابی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کی نیندیں اڑا دیں

شیعیت نیوز: واشنگٹن میں ایران مخالف صہیونی لابی سمجھے جانے والے تھنک ٹینک ’’فاؤنڈیشن فار ڈیفنس آف ڈیموکریسیز‘‘ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے تہران اور ریاض کے درمیان ہونے والے معاہدے پر ردعمل کا اظہار کیا۔

رپورٹ کے مطابق ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کی بحالی سے متعلق معاہدے کی خبر کی اشاعت سے ایران مخالف صہیونی تھنک ٹینک اور لابی ’’فاؤنڈیشن فار دی ڈیفنس آف ڈیموکریسیز‘‘ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر مارک ڈبووٹز سخت پریشان ہیں!

ڈبووٹز نے اس خبر کے شائع ہونے کے فوراً بعد ٹوئٹر پر لکھا کہ میری رائے یہ ہے؛ چینی ثالثی کے نتیجے میں ایران سعودی تعلقات کو دوبارہ شروع کرنا امریکی مفادات کے لیے شکست، شکست اور شکست ہے۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیلی فوج نے بیت المقدس سے ایک فلسطینی بچی سمیت تین افراد کو گرفتار کرلیا

انہوں نے مزید کہا کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ سعودی ایک حامی کے طور پر واشنگٹن پر بھروسہ نہیں کرتے اور ایران نے امریکہ کے اتحادیوں کو ختم کرنے اور اپنی بین الاقوامی تنہائی کو ختم کرنے کے موقع سے فائدہ اٹھایا ہے اور چین بھی مشرق وسطی میں طاقت کی سیاست کا "آل ان ون” بن گیا ہے۔

دوسری جانب عبرانی اخبار’یدیعوت احرونوت‘ نے کہا ہے کہ سعودی عرب ۔ ایران معاہدہ ’’اسرائیل کے منہ پر تھوکنے‘‘ اور نارملائزیشن معاہدوں کو وسعت دینے کی نیتن یاہو کی کوششوں کے لیے ایک شدید دھچکا ہے۔

اخبار کا خیال ہے کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان معاہدہ مشرق وسطیٰ کے لیے ایک نیا نقشہ کھینچےگا اور نئے جوہری معاہدے کے لیے رابطہ کاری کو بحال کر سکتا ہے۔

دو روز قبل ایران اور سعودی عرب نے ایک مشترکہ بیان میں دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو دوبارہ شروع کرنے اور دو ماہ کے اندر سفارت خانے اور نمائندگی کو دوبارہ کھولنے کے معاہدے کا اعلان کیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button