یورپ ایران کے بارے میں اپنی استبدادی سوچ تبدیل کرے، محسن نذیری

شیعیت نیوز: ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی آئی اے ای اے میں ایران کے مندوب محسن نذیری نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ یورپ کو ہارجیت کا کھیل ختم اور ایران کے بارے میں اپنی سوچ تبدیل کردینا چاہئے کہا کہ مغرب اپنی استبدادی پالیسی اور سوچ کی بارہا شکست کا تجربہ کرچکا ہے
آئی اے ای اے میں ایرانی مندوب محسن نذیری اصل نے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس میں ایران سے متعلق بحث میں کہا کہ اگر آئی اے ای اے غیر قانونی پابندیوں کی نگرانی کرتی تو قرار داد بائیس اکتیس کے ذیل میں امریکہ اور تین یورپی ملکوں کی جانب سے کی جانی والی خلاف ورزیوں کی رپورٹ بہت زیادہ طولانی ہوتی ۔
ایرانی مندوب نے ایران میں ایٹمی معاہدے کی پاسداری کے بارے میں آئی اے ای اے کے سربراہ کی جانب سے پیش کی گئی رپورٹ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کی رپورٹوں میں جس چیز کو نظرانداز کردیا جاتا ہے وہ امریکہ اور تین یورپی ملکوں کی طرف سے ایٹمی معاہدے پر عمل نہ کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : مزاحمت وہی امید ہے جو دشمن کے خلاف جلد فتح حاصل کرتی ہے، سکریٹری جنرل حزب اللہ
ایرانی مندوب کا کہنا تھا کہ ایٹمی معاہدے میں اور بھی فریق ہیں اور اسی طرح کئی ضمیمے بھی ہیں جن پر سبھی فریقوں کی جانب سے بلا تاخیر عمل درآمد کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔
ایرانی مندوب نے کہا کہ ان ملکوں نے جن میں زیادہ تر ایٹمی طاقتیں ہیں اوریا پھر نیٹو کے رکن ہیں کبھی اس بات کا اعتراف کرنے کی کوشش نہیں کی کہ ایران این پی ٹی کا ایک ذمہ دار رکن ملک ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ ممالک ایسا ماحول تیار کرنا چاہتے ہیں کہ ایران جیسا ایک آزاد و خود مختار ملک بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کے باوجود اپنے قومی مفادات حاصل نہ کرسکے ۔
واضح رہے کہ بورڈ آف گورنرز کا حالیہ اجلاس ایک ایسے وقت بدھ کی شام اختتام پذیر ہوا جب اجلاس سے قبل مغربی ملکوں نے ایران کی جانب سے یورینیم کی افزودگی کی سطح بڑھانے جیسی بے بنیاد خبروں کو بہانہ بناکر کافی شور و ہنگامہ کیا اور اجلاس پر اثرانداز ہونے کی کوشش کی لیکن وہ اپنی اس کوشش میں ناکام رہے۔
بورڈ آف گورنرز کے اس اجلاس میں ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام کے خلاف مغربی ملکوں کے پروپیگنڈوں اور شور وہنگاموں کے باوجود کوئی قرارداد پاس نہیں ہوئی ۔
دوسرے لفظوں میں یہ کہا جاسکتا ہے کہ آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل کے کامیاب دورہ تہران اور سیف گارڈ کے بارے میں سیاسی دعوؤں کے حل کے لئے ایران اور ایجنسی کے درمیان ہونے والے سمجھوتے نے ایران مخالف ہر طرح کی پروپیگنڈہ مہم اور سیاسی بہانے بازیوں کو چھین لیا تھا ۔