ایران

ایران ہائپر سونک کروز میزائیلوں کو مزید ترقی دے گا، جنرل سلامی

شیعیت نیوز: سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر میجر جنرل حسین سلامی نے ایران ہائپر سونک کروز میزائل پروگرام کو مزید ترقی دینے کا پختہ ارادہ رکھتا ہے۔

تہران میں سابق امریکی سفارت خانے نما جاسوسی کے اڈے میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر کا کہنا تھا کہ امریکہ ایران کے مقابلے میں فوجی محاذ پر شکست کھانے کے بعد اپنے اسٹریٹجیک ذخائر کو ہمارے خلاف استعمال کر رہا ہے۔

جنرل حسین سلامی نے واضح کیا کہ ہماری تزویراتی گہرائی یا اسٹریٹیجک ڈیپتھ کا دائرہ بحیرہ روم اور بحیرہ احمر تک پھیل چکا ہے۔

انہوں نے کہا آج ہم بحیرہ روم اور بحیرہ احمر ساحلوں پر موجود ہیں اور دشمن کی نقل و حرکت پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔

سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر نے کہا کہ دشمن منطقی طاقت کو نہیں سمجھتا لہذا سامراجی طاقتوں سے صرف طاقت کی زبان میں بات کرنا چاہیے۔

انہوں بڑے واشگاف الفاظ میں کہا کہ ہم اپنے کروز میزائلوں کو مزید ترقی دیں گے۔

واضح رہے کہ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے ایئرو اسپیس ڈویژن نے آج جدید ترین ہائپر سونک کروز میزائل پاوہ کا کامیاب تجربہ کیا جو سولہ سو پچاس کلومیٹر دور تک مار کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : صیہونی دشمن صرف طاقت کی زبان سمجھتا ہے، حماس رہنما حماد الرقب

دوسری جانب ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے تہران اور ماسکو کے فوجی و دفاعی تعلقات کو دونوں ملکوں کے مشترکہ مفادات کے دائرے میں قرار دیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ ایران و روس کے فوجی و دفاعی تعلقات کسی بھی ملک کے خلاف نہیں۔

ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے کہا ہے کہ تہران اور ماسکو کے درمیان فوجی و دفاعی تعاون اور تعلقات، یوکرین میں فوجی بحران کے آغاز سے کہیں پہلے سے جاری ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ یوکرین کے بحران کے تعلق سے ایران کے خلاف عائد کئے جانے والے الزامات سیاسی محرکات کے حامل ہیں ۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے تہران اور ماسکو کے بڑھتے ہوئے تعلقات و تعاون کو دونوں ملکوں کے حکام کے عزم کا مظہر قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان جاری تعاون مختلف شعبوں منجملہ اقتصادی، تجارتی، صنعتی، توانائی اور نقل و حمل میں دونوں ملکوں کی قوموں کے مشترکہ مفادات کے دائرے میں ہے اور بینکنگ اور مالی شعبوں میں بھی یہ تعاون تیزی سے فروغ پا رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button