عراق

شام میں امریکی فوجیوں کا ٹکنا ہوا محال، نئی عراقی تنظیم الوارثین سامنے آ گئی

شیعیت نیوز: عراقی تنظیم الوارثین گروپ نے ایک بیان جاری کرکے شام میں امریکی اڈوں پر حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

شام، اردن اور عراق کی سرحدی مثلث سے 55 کلومیٹر دور امریکی اڈے ’’التنف‘‘ جس پر دو روز قبل ہی ڈرون سے حملہ کیا گیا تھا، الوارثین نامی تنظیم نے اپنے ایک بیان میں اس حملے کی ذمہ داری قبول کرلی۔

یہ بھی پڑھیں : سویڈن میں قرآن مجید کے نسخے کی بے حرمتی سےمسلم دنیا کے جذبات کو مجروح کرنا انتہائی مجرمانہ عمل ہے ، علامہ راجا ناصر عباس

اس عراقی تنظیم نے ایک بیان شائع کرتے ہوئے اعلان کیا کہ ہماری کارروائی کو کوئی نہیں روک سکتا، ہم امریکی غاصب افواج کو خطے سے نکال باہر کرنا چاہتے ہیں۔

الوارثین گروپ نے امریکہ کے غاصبانہ قبضے پر لاپرواہی برتنے والوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ جو ہماری آواز نہیں سنتا یا ہماری آواز کو مٹا دینا چاہتا ہے، وہ ہماری گولیوں کا نشانہ بنے گا۔

آخر میں عراقی گروپ الوارثین نے اپنی جدوجہد کی نوعیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہماری جدوجہد ایک میدان ہے اور ہم کوئی بیان شائع کرنے اور اپنے کمپیوٹر کی بورڈ کے پیچھے چھپنے سے مطمئن نہیں ہیں، ہم نے اپنے آپ سے وعدہ کیا ہے کہ شہداء کے خون کو اپنے راستے کی روشنی کے طور پر استعمال کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں : حزب اللہ کے سینئر کمانڈر شہید عماد مغنیہ کے قاتلانہ آپریشن میں کون کون ممالک تھے ملوث؟

جمعے کے روز التنف ایئربیس پر کیے گئے ڈرون حملے میں، امریکہ سے وابستہ ملیشیا کو جانی نقصان پہنچا جسے فری سیرین آرمی کہا جاتا ہے۔ شام میں خبر رساں ذرائع نے اعلان کیا کہ اس حملے کے بعد امریکی فوج ہائی الرٹ پر ہے۔

شامی ذرائع نے اعلان کیا کہ یہ حملہ نئے سال کا پہلا حملہ ہے اور 5 مہینے بعد اپنی نوعیت کا پہلا حملہ ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button