اہم ترین خبریںپاکستان

ماہرین ِ اسلامی تعلیمات کی رائے کے بغیر ایوانوں میں بیٹھ کر متازعہ قانون سازی کرنے والوں پرنظر رکھنے کی ضرورت ہے،علامہ شہنشاہ نقوی

ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ اسلامی نظریاتی کونسل، ملی یکجہتی کونسل اور (غیر فعال) متحدہ مجلس عمل میں شامل شخصیات کی رائے حاصل کئے بغیر اس طرح کے بل کی منظوری ملک میں فرقہ واریت کو فروغ دینے کے مترادف ہے

شیعیت نیوز: معروف عالم دین اور خطیب نشتر پارک علامہ سید شہنشاہ حسین نقوی نے کہا ہے کہ ملت اسلامیہ توہین صحابہ ترمیمی بل 2021ء کو یکسر مسترد کرتی ہے، توہین رسالتؐ، اہل بیتؑ، صحابہؓ اور اولیائے الہیؒ ایک مذہبی مسئلہ ہے جس پر رائے دینے کا حق اسلامی تعلیمات کے حامل علمائے کرام مذہبی جماعتوں اور دینی اداروں کو حاصل ہے۔

یہ بھی پڑھیں: فرقہ وارانہ منافرت کے ہتھیار،فوجداری ترمیمی ایکٹ 2021ء کو مسترد کرتے ہیں، علامہ جہانزیب جعفری

ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ اسلامی نظریاتی کونسل، ملی یکجہتی کونسل اور (غیر فعال) متحدہ مجلس عمل میں شامل شخصیات کی رائے حاصل کئے بغیر اس طرح کے بل کی منظوری ملک میں فرقہ واریت کو فروغ دینے کے مترادف ہے، بل پر دستخط کرنے والے افراد اسلامی تعلیمات کے ماہرین نہیں اور بل پیش کرنے والے فرد پر فرقہ واریت کا الزام بھی عائد ہے، ایسے بل کو ہم نہیں مانتے اور اداروں سے ملک میں فرقہ واریت پھیلانے والے افراد پر، جو ایوانوں میں بیٹھے نظر آتے ہیں نظر رکھنے کا مطالبہ ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button