اہم ترین خبریںمشرق وسطی

شام: جبہۃ النصرہ دہشت گردوں کا مارٹر حملہ ، شام کی فوج کے 3 اہلکار شہید

شیعیت نیوز: جبہۃ النصرہ سے وابستہ دہشت گرد عناصر کے مارٹر حملہ کرکے شام کے تین فوجی اہلکاروں کی جان لے لی۔

شام میں روس کے آشتی کے مرکز نے اس خبر کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ یہ حملہ ادلب سے ہوا اور اس دوران صوبہ لاذقیہ کے متعدد علاقوں کو مارٹر گولوں کا نشانہ بنایا گیا۔

روس کے آشتی کے مرکز کے نائب سربراہ اولیگ یگوروف نے تفصیلات پیش کرتے ہوئے بتایا کہ جبہۃ النصرہ سے وابستہ دہشت گردوں نے برزہ التحطانی علاقے سے مارٹر حملہ کیا جس کی زد میں آکر شام کے تین فوجی اہلکار اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

قابل ذکر ہے کہ آستانہ معاہدے کے تحت طے ہوا تھا کہ صوبہ ادلب، حماہ اور لاذقیہ کے بعض علاقوں سے شام کے زیر اقتدار علاقوں پر حملہ نہیں کیا جائے گا لیکن ترک فوج اور اس کے حمایت یافتہ دہشت گرد گروہوں نے بارہا اس معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیلی حکومت اشتعال انگیز کارروائیاں بند کرے، چینی وزیر خارجہ

دوسری جانب دمشق نے شام میں صحت کی دیکھ بھال کے شعبے کے خلاف امریکی حکومت کے مسلط کردہ نئے جبر کے اقدامات کی مذمت کی۔

شام کی وزارت خارجہ نے آج ایک بیان میں اعلان کیا کہ شام نے امریکی حکومت کی طرف سے اس ملک میں صحت کے شعبے کو دوبارہ نشانہ بنایا ہے اور جسے بیورو آف انڈسٹری اینڈ سیکیورٹی (BIS) کہا جاتا ہے۔

شام کی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں مزید وضاحت کی ہے کہ امریکی حکومت کے نئے اضافی اقدامات شام کے سرکاری اور نجی اسپتالوں کی بڑی تعداد کو آلات کی فروخت یا خدمات، معاونت یا اسپیئر پارٹس کی فراہمی کو روکتے ہیں۔

بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ امریکہ کے نئے غیر انسانی اقدامات غیر قانونی یکطرفہ جبر کے اقدامات اور شامی عوام کے خلاف امریکہ کی غیر قانونی اور غیر اخلاقی ناکہ بندی کے دائرے میں ہیں۔

مشرق وسطیٰ کی رپورٹ کے مطابق، شام کی وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ یہ کارروائیاں ایک بار پھر امریکی حکومت کی جانب سے کیے گئے دعووں کی باطل ہونے کو ظاہر کرتی ہیں کہ ان اقدامات میں انسانی بنیادوں پر استثنیٰ موجود ہے۔

شام کی وزارت خارجہ نے کہا کہ ان ہسپتالوں کو نشانہ بنانا جو لاکھوں شامیوں کو صحت کی خدمات فراہم کرتے ہیں، بشمول چلڈرن ہسپتال، اقوام متحدہ، عالمی ادارہ صحت اور ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی کی طرف سے ان دشمنانہ اقدامات کو ختم کرنے کے لیے فوری کارروائی کی ضرورت ہے۔

شام کی وزارت خارجہ نے وضاحت کی کہ ’’یہ اقدامات بین الاقوامی قانون اور انسانی حقوق کی دفعات کی صریح خلاف ورزی ہیں اور شامی حکومت اور بین الاقوامی انسانی ہمدردی کے شراکت داروں کی حالات زندگی کو بہتر بنانے اور شامیوں کو صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے کی کوششوں میں رکاوٹ ہیں۔‘‘

 

متعلقہ مضامین

Back to top button