ایران

تہران کے عوام اور مذہبی اسکولوں کے طلباء کا فرانسیسی سفارتخانے کے باہر احتجاج

شیعیت نیوز: تہران کے عوام اور مذہبی اسکولوں کے طلباء کے ایک گروپ نے فرانسیسی سفارتخانے کے سامنے جمع ہو کر ایران سپریم لیڈر پر فرانسیسی میگزین کی توہین اور بے حرمتی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔

تہران کے عوام اور مذہبی اسکولوں کے طلباء کے ایک گروپ نے تہران میں فرانسیسی سفارتخانے کے سامنے جمع ہو کر ایران سپریم لیڈر آیت اللہ سید علی خامنہ ای پر فرانسیسی میگزین کی توہین اور بے حرمتی کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی۔

احتجاج میں سماج کے دیگر سبھی طبقوں کے ساتھ ساتھ علماء و طلباء بھی بڑی تعداد میں شریک ہوئے۔ تہران میں یہ احتجاج فرانسیسی سفارتخانے کے سامنے ہوا جہاں اس ملک کے پرچم کو بھی نذر آتش کیا گیا۔

مظاہروں جنہوں نے ہاتھوں میں ’’اسرائیل اور انگلستان مردہ باد‘‘، ’’قائد اگر حکم کرے تو ہم اپنی جانیں قربان کر دیں گے‘‘ کے عنوان سے پلے کارڈ اور بینرز اٹھا رکھے تھے۔فرانسیسی میگزین کے اس شرمناک اقدام کی مذمت کی اور توہین کرنے والوں کی حمایت میں اس میگزین اور فرانسیسی حکومت کی ہرزہ سرائی کا فیصلہ کن جواب دیا۔

ریلی کا قرآن پاک کی آیات کی تلاوت سے آغاز ہوا اور ریلی کے شرکاء نے اللہ اکبر کے نعرے کے ساتھ فرانسیسی میگزین کے اقدام پر ناراضگی کا اظہار کیا۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ نے عالمی امن و سلامتی کو نقصان پہنچایا ہے، محمد باقر قالیباف

دوسری جانب فرانسیسی مجلہ کی رہبر معظم انقلاب اسلامی کی توہین پر آیت اللہ شب زندہ دار کے بیانیہ کا متن اس طرح ہے۔

آیت اللہ شب زندہ دار نے قرآن کریم کی ایک آیت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ تم ان کا مذاق اڑاتے ہو اور ان پر ہنستے ہو جو خدا کی طرف دعوت دیتے ہیں۔ لوگوں کی اعلی اقدار کی طرف رہنمائی کرتے ہیں اور لوگوں کو خدا کی اطاعت اور اس کے سائے میں زندگی گزارنے کی دعوت دیتے ہیں۔

کیا رہبر انقلابِ اسلامی کا کام اس کے علاوہ ہے؟! انہوں نے جوانی اور نوجوانی سے لے کر آج تک اس راہ میں مضبوط قدم اٹھائے ہیں۔ انہوں نے زندان، شکنجوں اور مشکلات کو تحمل کیا ہے اور جب انہیں رہبر بننے کی پیشکش کی گئی تو ان کی آنکھوں سے آنسو جاری ہو گئے۔ لیکن تم اس مؤمن، عارف اور اپنے آپ سے گزر جانے والی شخصیت کے حق میں یہ ناپسندیدہ اور ظالمانہ جسارت کرتے ہو!؟۔

متعلقہ مضامین

Back to top button