دنیا

ایران کے ساتھ ایٹمی معاہدے کی بحالی اب ہمارے ایجنڈے میں نہیں، امریکی محکمہ خارجہ

شیعیت نیوز: امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ کئی ماہ سے ایران کے ساتھ ایٹمی معاہدہ وائٹ ہاؤس کے ایجنڈے سے خارج ہوچکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب ہماری حکومت کی توجہ ایران اور روس کے درمیان بڑھتے ہوئے سکیورٹی تعاون کا مقابلہ کرنے پر مرکوز ہے۔

ایران کے ساتھ ایٹمی معاہدے کی عدم بحالی کے لئے مغربی حکام کے تباہ کن اور اشتعال انگیز بیانات کے بعد، واشنگٹن نے ایک بار پھر اس مسئلے پر توجہ نہ دینے کی خبر دی ہے۔

اس سلسلے میں امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے بدھ کی شام کہا کہ جو بائیڈن انتظامیہ نے ایٹمی معاہدے کی بحالی کو ایران سے متعلق اپنی خارجہ پالیسی کے ایجنڈے سے ہٹا دیا ہے۔

نیڈ پرائس نے ان خیالات کا اظہار دفتر خارجہ میں جاری ایک پریس کانفرنس میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اب ایران اور روس کے درمیان فوجی و تکنیکی تعاون روکنے پر توجہ مرکوز کر رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : وینزویلا کے دارالحکومت کراکس میں شہید قاسم سلیمانی کی وال پینٹنگ

نیڈ پرائس نے کہا کہ مہینوں سے ایرانی ایٹمی معاہدہ اب ہمارے ایجنڈے میں نہیں۔ ہماری اولین ترجیح ایرانی عوام کے حقوق کے تحفظ اور ایران و روس کے درمیان بڑھتے ہوئے سکیورٹی تعاون سے نمٹنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرنا ہے۔

دوسری جانب وائٹ ہاؤس کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ ایران کی ڈرون پروڈکشن انڈسٹری کو نشانہ بنانے اور امریکی پرزوں کو ان تک پہنچنے سے روکنے کے لیے کوشاں ہے۔

امریکی ترجمان محکمہ خارجہ نے کہا کہ ہم برآمدات کنٹرول کرنے کے لئے اضافی اقدامات کا جائزہ لے رہے ہیں، تاکہ ڈرون میں استعمال ہونے والی ٹیکنالوجی کی ایران تک رسائی کو محدود کیا جا سکے۔

ایک اور امریکی نیوز ایجنسی نے رپورٹ جاری کی ہے کہ امریکی دہشت گرد فورسز کی مرکزی کمانڈ خطے میں ایرانی اثر و رسوخ کو کنٹرول کرنے کے لئے نئی پالیسز اپنانے پر غور کر رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button