اہم ترین خبریںایران

امریکہ نے بحیرہ احمر میں زیر حراست کشتیوں کی واپسی کی منتیں کیں، ایڈمیرل شہرام ایرانی

شیعیت نیوز: ایرانی بحریہ کے کمانڈر ایڈمیرل شہرام ایرانی نے کہا ہے کہ ایرانی بحریہ انتہائی جدید ترین آلات اور دوسروں کی اجازت کے بغیر بحری علاقے میں موجود ہے اور امریکیوں نے بحیرہ احمر میں اپنی کشتیاں قبضے میں لینے کے بعد ہم سے اپنی کشتیاں واپس کرنے کی منتیں کیں۔

یہ بات ایڈمیرل شہرام ایرانی نے نماز جمعہ کے خطبوں سے قبل ایک تقریر میں کہی۔

انہوں نے کہا کہ ایرانی بحریہ انتہائی جدید ترین آلات اور دوسروں کی اجازت کے بغیر بحری علاقے میں موجود ہے اور امریکیوں نے بحیرہ احمر میں اپنی کشتیاں قبضے میں لینے کے بعد ہم سے اپنی کشتیاں واپس کرنے کی منتیں کیں اور اس کے بعد کبھی بھی اس خطے میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم موجود جدید ترین کامیابیوں اور ساز و سامان اور آٹھ سالہ مقدس دفاع سے حاصل ہونے والے تجربات سے سمندری حدود سے بھرپور طور دفاع کر سکتی ہے۔

ایڈمیرل شہرام ایرانی نے کہا کہ آج ہم خودکفیل ہیں اور ہم کو کسی ملک کی ضرورت نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں : مصر صیہونیوں کو مقابلہ کرنا ایران سے سیکھے، عبد الباری عطوان

دوسری جانب ایرانی وزارت خارجہ کے بین الاقوامی امن اور سلامتی کے دفتر کے منیجنگ ڈائریکٹر نے امریکی پابندیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس پابندیاں کنونشن کی خلاف ورزی ہیں۔

یہ بات اسداللہ اشراق جہرمی نے مائکروبیل ہتھیاروں کی ممانعت کے کنونشن کی نظرثانی کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ امریکی پابندیاں غیر قانونی اور ناجائز ہیں کیونکہ یہ حیاتیاتی ہتھیاروں پر پابندی کا معاہدہ، خاص طور پر کورونا وبائی مرض کے دوران بین الاقوامی تعاون کے راستے کو مسدود کرتی ہیں، جس کا اعادہ کنونشن کے آرٹیکل 10 کے تحت کیا گیا ہے تاکہ حیاتیاتی ماحول کو لاحق خطرات کا مقابلہ کیا جا سکے۔

حیاتیاتی ہتھیاروں کے کنونشن کی نویں جائزہ کانفرنس سوئٹزرلینڈ میں 28 نومبر سے 16 دسمبر 2022 تک تین ہفتوں تک جاری رہے گی۔

کانفرنس میں شریک ممالک نے عالمی سطح پر زہریلے اور حیاتیاتی ہتھیاروں پر پابندی کو مضبوط بنانے کے طریقوں کا جائزہ لیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button