اہم ترین خبریںعراق

عراقی سرزمین کو پڑوسی ممالک کی دھمکی کیلیے استعمال نہیں کیا جانا چاہیے، عمار حکیم

شیعیت نیوز: عراق کی قومی حکمت پارٹی کے سربراہ نے کہا ہے کہ عراقی سرزمین کو پڑوسی ممالک کی دھمکی کیلیے استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔

یہ بات سید عمار حکیم نے بروز اتوار عراقی اقلیم کردستان کے سربراہ نیچروان بارزانی کے ساتھ ایک ملاقات میں کہی۔

فریقین نے اس ملاقات میں عراقی سرزمین اور خطے کی سیاسی تبدیلیوں پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کردستان ڈیموکریٹک پارٹی اور کرد قوم کے رہنماؤں اور بارزانی خاندان کے ساتھ تعلقات کی تاریخ کا جائزہ لیا۔

عمار حکیم نے بغداد اور اربیل کے درمیان اختلافات کے حل کے لیے آئین پر انحصار کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ عراق اور قومی مفادات کو ترجیح دینے سے سب کے مفادات حاصل کیا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ایرانی بحریہ پڑوسیوں کے لیے امن اور دشمنوں کے لیے رعب و دہشت کا پیغام دیتی ہے

اس موقع پر سید عمار حکیم نے بغداد اور اربیل کے درمیان پیش آنے والے اختلافات کو ملکی آئین کی روشنی میں حل کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا یہی وہ راہ ہے جس سے فریقین کے مفادات کا تحفظ کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے عراق کی خودمختاری کو برقرار رکھنے اور آئین پر عمل کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ عراقی سرزمین کو پڑوسی ممالک کی دھمکی کیلیے استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔

حکیم نے خدمات، روزگار کے مواقع فراہم کرنے اور بعض شہروں اور صوبوں کی محرومیوں کو دور کرنے کے لیے ایک بار پھر موجودہ حکومت سے حمایت کرنے کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ دہشت گردی کو کوئی فوجی خطرہ نہیں ہے، لیکن اسے سیکورٹی خطرہ سمجھا جاتا ہے اور یہ مسئلہ سیکورٹی اور معلومات کے تبادلے کی یکجہتی کے تسلسل کا متقاضی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ ایران مخالف بعض علیحدگی پسند اور دہشتگرد عناصر منجملہ کوملہ گروپ مکمل آزادی کے ساتھ عراقی کردستان کے علاقے میں سرگرم ہیں جن کے ٹھکانوں پر حالیہ ہفتوں کے دوران ایران کی سپاہ پاسداران فورس نے کئی بار ڈرون اور میزائل حملے بھی کئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button