اہم ترین خبریںیمن

ہم مزید خبردار نہیں کریں گے، عبدالعزیز بن حبتور کا جارح اتحاد سے خطاب

شیعیت نیوز: یمن کی قومی سالویشن گورنمنٹ کے وزیر اعظم عبدالعزیز بن حبتور نے منگل کے روز اس بات پر زور دیا کہ یمن کسی بھی صورت میں اپنے تیل اور گیس کے وسائل پر قبضہ نہیں ہونے دے گا۔

عبدالعزیز بن حبتور نے اپنے ملک کے المسیرہ نیوز چینل کو بتایا: "ہم یمنی قوم کے مفادات اور وسائل کے دفاع کے لیے اپنا حق استعمال کریں گے۔” جارح اتحاد کے کرائے کے فوجی یمنی عوام کی املاک چوری کر رہے ہیں۔ ان کرائے کے قاتلوں نے یمن کے تیل اور گیس کی آمدنی سے 14 بلین ڈالر سے زیادہ کی رقم لوٹ کر سعودی عرب کے نیشنل بینک میں جمع کرادی۔

انہوں نے یمنی تیل چوری کرنے والے غیر ملکی آئل ٹینکر کے قریب کل کے انتباہی حملے کے بارے میں واضح کیا: اگلی بار ہم بحری جہازوں کو خبردار نہیں کریں گے بلکہ براہ راست نشانہ بنائیں گے۔ پوری دنیا کو جان لینا چاہیے کہ ہم اپنے لوگوں کو بھوکا نہیں رہنے دیں گے اور وہ (سعودی اور امریکی اتحاد) یمن کی دولت لوٹتے ہیں۔

آخر میں یمن کے وزیر اعظم عبدالعزیز بن حبتور نے غیر ملکی کمپنیوں سے کہا: اگر وہ صنعاء سے مالی رقوم مرکزی بینک کے حوالے کرنے پر راضی نہ ہوں تو انہیں آگ اور گولیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔

یہ بھی پڑھیں : یورپی یونین کی جانب سے یوکرین کو مزید اڑھائی ارب یورو کی امداد موصول

کل دوپہر کے وقت خبری ذرائع نے صوبہ حضرموت (مشرقی یمن) کے صدر مقام مکلا شہر کے مشرق میں واقع الذہبہ بندرگاہ میں دھماکے کی اطلاع دی۔ مقامی ذرائع نے بتایا کہ ایک ڈرون نے الدبہ بندرگاہ کو نشانہ بنایا۔ یہ حملہ غیر ملکی آئل ٹینکر کی آمد سے چند گھنٹے قبل ہوا تھا۔

ان ذرائع نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ امریکہ کی یمنی تیل کو لوٹنے کی ایک اور کوشش ناکام ہوگئی، اس ٹینکر نے اس بندرگاہ سے لوٹ مار کے بعد 20 لاکھ بیرل خام تیل کا سامان یورپی منڈیوں میں منتقل کرنا تھا۔

یمنی مسلح افواج کے ترجمان یحیی ساری نے بھی اس آپریشن کی اطلاع دی۔ اس بندرگاہ پر جارح سعودی اماراتی اتحاد کے کرائے کے فوجیوں کا قبضہ ہے۔

الدبہ بندرگاہ پر یہ دوسرا حملہ تھا۔ یقیناً اس بار امریکی دفاعی نظام کو سعودی اتحاد کے قبضے میں بندرگاہوں اور تیل کے ڈھانچے کی حمایت کے بہانے تعینات کیا گیا تھا اور یہ حملے ریاض سے وابستہ خود ساختہ حکومت کے لیے سخت دھچکا ہیں۔

یہ حملے یمن کی فضائی صلاحیت میں اضافے کی نشاندہی کرتے ہیں اور یہ ظاہر کرتے ہیں کہ یمن کے تیل کو لوٹنا اب ممکن نہیں رہا۔ بے شک امریکہ نے غیر ملکی کمپنیوں کو یقین دلایا تھا کہ وہ یمن کے ساحل پر ان کی مدد کرے گا لیکن اس طرح کے حملوں سے یہ دعویٰ سوالیہ نشان بن گیا ہے۔ گزشتہ اکتوبر میں بھی اس مقبوضہ بندرگاہ پر ایسے ہی حملے کیے گئے تھے۔

حضرموت صوبہ یمن میں تیل پیدا کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے اور سعودی اماراتی امریکی کرائے کے فوجی اپنے زیر قبضہ علاقوں میں ملک کے تیل کو لوٹنے کے لیے بارہا مر چکے ہیں۔ یمن کی قومی سالویشن حکومت کی وزارت تیل نے کچھ عرصہ قبل اعلان کیا تھا کہ سعودی اتحاد نے یمن کے تقریباً 10 ارب ڈالر کے تیل کے وسائل کو اغوا کر لیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button