ایران

اسلامی انقلاب کے بعد ایرانی خواتین کی شاندار ترقی و پیشرفت

شیعیت نیوز: ایران کی پارلیمنٹ میں انسانی حقوق کی کمیشن کی سربراہ نے اپنے اقوام متحدہ کے نیویارک ہیڈکوارٹر کے دورے میں بتایا کہ گذشتہ چالیس سال کے دوران، ایرانی خواتین نے جو ترقی کی ہے اس کی مثال نہیں ملتی۔

ایران کی پارلیمان میں انسانی حقوق کی کمیشن کی سربراہ زہرہ الہیان نے اپنے دورے کے بارے میں بتایا کہ اسلامی تعاون تنظیم اور دیگر مراکز کے ساتھ مشترکہ نشست کے دوران، صحت عامہ، تعلیم، اسپورٹس کے میدانوں اور سائنسی اور تحقیقاتی سرگرمیوں میں ایرانی خواتین کی اعلی کارکردگی کی تفصیلات پیش کی گئیں جنہیں نشستوں میں موجود دیگر وفود نے سراہا۔

زہرہ الہیان نے مزید کہا کہ بعض ممالک کے عہدے داروں کو ایران کے دورے کی دعوت دی گئی تا کہ قریب سے آکر ایرانی خواتین کی ترقی کو دیکھیں اور گذشتہ چالیس سال کے دوران حاصل ہونے والی انوکھی پیشرفت سے آشنا ہوسکیں۔

یہ بھی پڑھیں : جمہوری لبنان کا اقوام متحدہ سے صیہونی ریاست پر دباؤ بڑھانے کا مطالبہ

ایران کی رکن پارلیمان نے مزید بتایا کہ آخری اعداد و شمار کے مطابق ایران کی یونیورسٹیوں کے سائنس بورڈ کا تینتیس فیصد حصہ، صحت عامہ کا ستّر فیصد، ڈاکٹروں کا چالیس فیصد اور اسپیشلسٹ ڈاکٹروں کا تیس فیصد حصہ خواتین پر مشتمل ہے۔

ڈاکٹر زہرہ الہیان نے ایران کے اسلامی انقلاب کے بعد فلمساز خواتین کی جانب سے حاصل شدہ ایک سو اٹھائیس بین الاقوامی ایوارڈ اور اسپورٹس کے میدان میں تین ہزار تین سو تمغوں کو بھی ایرانی خواتین کی صلاحیتوں اور انہیں فراہم مناسب ماحول کا منہ بولتا ثبوت قرار دیا۔

دوسری جانب ایرانی معالجین اور سائنسدانوں کے ایک گروپ نے جین تھیراپی سے کینسر کے ایک مریض کا کامیاب علاج کیا ہے اور ایران ان ممالک کی فہرست میں شامل ہوگیا ہے جو یہ مہارت رکھتے ہیں

ایرانی سائنسدانوں نے خون کے کینسر کے مرض میں مبتلا ایک بچے کا جین تھریپی کے ذریعے سے کامیاب علاج کیا ہے۔ علاج کے بعد اس بچے کی حالت اطمینان بخش ہے۔

کینسر کی اس خاص قسم کا علاج ایرانی سائنسدانوں نے ایک مقامی کمپنی اور تحقیقاتی مرکز کے تعاون سے دریافت کیا گیا۔

اس طریقۂ کار کو ٹی سیل تھریپی کا نام دیا جا رہا ہے جو کینسر کے ٹیومر کے خلیوں کو نشانہ بنا کر بیماری کا خاتمہ کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button