ایران

داعش امت اسلامیہ کے درمیان اختلافات پیدا کرنے کیلئے استکبار کی ایجاد ہے، حمید شہریاری

شیعیت نیوز: اسلامی مذاہب کی بین الاقوامی مجلس کے سربراہ حمید شہریاری نے داعش کو امت محمدی میں تفرقہ ڈالنے کی غرض سے مغرب کی اختراع قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی استعمار بالخصوص امریکہ اور صیہونی ریاست "اسلام” کو ایک سخت گیر مذہب متعارف کروانے کے درپے ہیں۔

حال ہی میں "مجمع جہانی” کے سربراہ حمید شہریاری نے شام کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے شام کے مختلف علماء اور شخصیات کے ساتھ ساتھ اہل سنت کے معروف عالم دین اور استاد "شیخ احمد کفتار” کے مدرسے کا بھی دورہ کیا۔

اس دورے کے دوران حجۃ الاسلام حمید شہریاری نے ایران میں اہل تسنن کی صورتحال کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران میں اسلامی مذاہب امن کے ساتھ شانہ بشانہ رہتے ہیں اور ایک دوسرے کے ساتھ اپنے روز مرہ کے امور معمول کے مطابق انجام دیتے ہیں۔ ایران میں اسلامی مذاہب کے علاوہ عیسائی، یہودی اور زرتشتی بھی مسلمانوں کے ہمراہ رہتے ہیں اور آزادی سے اپنی رسومات انجام دیتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : ایران کا جدید دفاعی نظام کا مقابلہ کرنے کیلئے ہائپر سونک میزائل کا حصول

مذاہب اسلامی کے عالمی فورم کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ ایران میں تمام عالمی استکباری اور استعماری ٹولہ بین المذاہب تفرقہ پھیلانے کے چکر میں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دشمن ایران میں قوم پرستانہ فسادات بھی کروانا چاہتا ہے۔

حجت الاسلام‌ و المسلمین حمید شہریاری نے کہا کہ امریکہ، مغرب اور صیہونیوں کی تمام کوششیں مسلمانوں کو ایک دوسرے سے لڑانے اور ملت اسلامیہ کے درمیان آشتی کو ناپید کرنے کے لیے ہیں۔

اپنی گفتگو میں انہوں نے کہا کہ اسلامی مذاہب کے درمیان "اتحاد” دشمن کی چالوں کو ناکام بنانے کا واحد راستہ ہے۔ کیونکہ دشمن کی جانب سے تفرقہ کی آگ کو اتحاد کے بغیر نہیں بجھایا جا سکتا۔

حجۃ الاسلام حمید شہریاری نے داعش کو مغرب کی ایجاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ عالمی استکبار بالخصوص امریکہ اور صیہونی ریاست "اسلام” کو ایک سخت گیر مذہب کے طور پر متعارف کروانے کے درپے ہیں، اسی لئے انہوں نے داعش کو بنایا، لیکن سوال یہ ہے کہ کیا داعش واقعی مسلمان گروہ ہے؟ یہ تکفیری اور دہشت گرد گروہ اسلام کی کن تعلیمات پر عمل پیرا ہے۔؟

اپنی گفتگو کے اختتام پر حجت الاسلام‌ و المسلمین حمید شہریاری نے اسلام کی اصل تعلیمات کا ذکر کیا، انہوں نے علماء سے مسلمانوں کے درمیان تفرقہ ایجاد کرنے کے لئے استکباری منصوبوں کے تحت روشن فکر اور داعش جیسے گروہوں کی ایجاد کے مکروہ منصوبوں کو آشکار کرنے پر زور دیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button