عراق میں داعشی سرغنہ اپنے دہشت گرد ساتھیوں سمیت ہلاک

شیعیت نیوز: سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ عراق کے صوبہ نینوا میں داعش کا سرغنہ اپنے دہشت گرد ساتھیوں کے ساتھ ہلاک ہو گیا۔
ارنا خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عراق کے وزیر داخلہ کی نگرانی میں صوبۂ نینوا کے پہاڑی علاقے بادوش میں سکیورٹی فورسز نے خفیہ اطلاعات ملنے پر کارروائی کی جس کے نتیجے میں داعش کا سرغنہ اپنے دو دیگر دہشت گرد ساتھیوں کے ساتھ ہلاک ہو گیا۔ ہلاک ہونے والا داعش کا سرغنہ بادوش علاقے کا کمانڈر تھا۔ دہشت گردوں سے خودکش جیکٹ اور جدید ہتھیار بر آمد ہوئے۔
عراق کی مرکزی تحقیقاتی ایجنسی کا کہنا ہے کہ داعشی سرغنہ اور دیگر دہشت گرد عناصر اس گمان میں تھے کہ صوبۂ نینوا کا پہاڑی علاقہ بادوشان کیلئے پر امن جگہ ہے اور وہ عراقی عوام اور سکیورٹی فورسز کے خلاف کارروائیاں کر کے اس علاقے میں چھپ جائیں گے، لیکن ہم نے اس علاقے کو ان کیلئے جہنم میں بدل دیا ہے۔
واضح رہے کہ عراق نے ایران کی مدد سے داعش کو باضابطہ طور پر شکست دی جس کے بعد اب ملک کا کوئی بھی علاقہ اس ٹولے کے اختیار میں نہیں رہا تاہم شکست خوردہ تکفیری جراثیم اب روپوش ہو گئے ہیں جو امن و امان کی صورتحال کو متاثر کرنے کی کوشش کرتے رہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : سعودی عرب، معصوم بچے الحویطی کو سزائے موت، کارٹون نے سوشل میڈیا پر تہلکہ مچا دیا
دوسری جانب عراق نے فاؤ کی بندرگاہ پر حملے کے معاملے میں کویت کے خلاف سلامتی کونسل سے رجوع کرلیا ہے۔
ایک عراقی عہدیدار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ حکومت بغداد نے کویت کی جانب سے فاؤ کی بندرگاہ پر حملے کے معاملے کو بین الاقوامی سطح پر اٹھانے کی کوشش تیز کردی ہے۔
مذکورہ عراقی ذریعے کا کہنا تھا کہ کویت نے خور عبداللہ کی جیٹیوں کے ستونوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا ہے جس کا مقصد فاؤ کی بندرگاہ تک رسائی کو محدود اور حتی بند کرنا ہے۔
اس سے پہلے عراق کے سابق رکن اسمبلی کاظم فنجان الحمامی نے ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ کویت عراق کے موقف سے ناجائز فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہا ہے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ کویت نے فاؤ کی بندرگاہ کے داخلی راستے کو بند کردیا ہے اور علاقےکا نیا نقشہ سلامتی کونسل کو پیش کر رہا ہے۔