دنیا

اقلیتوں کی شناخت کے معاملے میں مودی حکومت نے سپریم کورٹ سے مزید وقت طلب کرلیا

سرکاری حلف نامے میں کہا گیا ہے کہ مودی حکومت کی جانب سے تمام ریاستی حکومتوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ ساتھ متعلقہ فریقوں وزارت داخلہ، وزارت قانون، محکمہ اعلیٰ تعلیم، وزارت تعلیم، قومی اقلیتی کمیشن اور قومی کمیشن برائے اقلیتی تعلیمی اداروں کے ساتھ بیٹھ کر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔

شیعیت نیوز: مودی حکومت نے سپریم کورٹ سے ریاست اور ضلع کی سطح پر اقلیتوں کی شناخت کے لئے دائر عرضی پر تمام متعلقہ افراد کے ساتھ مشاورت کے لئے سپریم کورٹ کو مزید وقت دینے کی اپیل کی ہے۔ مودی حکومت نے ایک حلف نامہ داخل کرتے ہوئے عدالت عظمیٰ کو بتایا ہے کہ 19 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے تبصرے یا آراء موصول ہونا باقی ہیں۔ اس تناظر میں متعلقہ فریقوں سے درخواست کی گئی کہ وہ ایک خط بھیج کر اپنے خیالات سے آگاہ کریں تاکہ مودی حکومت عدالت کے سامنے اپنی واضح رائے پیش کر سکے۔

یہ بھی پڑھیں: یوکرائنی صدرنے روس اور ایران سے مقابلے کا شور مچاکر اسرائیل سے مدد مانگ لی

ایڈووکیٹ اشونی کمار اپادھیائے کی درخواست پر مرکزی وزارت اقلیتی امور کی طرف سے پیش کیے گئے حلف نامہ میں کہا گیا ہے کہ پنجاب، میزورم، میگھالیہ، منی پور، اڈیشہ، اتراکھنڈ، ناگالینڈ، ہماچل پردیش، گوا، گجرات، مغربی بنگال، تریپورہ ، اتر پردیش، تمل ناڈو اور تین مرکز کے زیر انتظام علاقوں لداخ، دادر اور نگر حویلی اور دمن اور دیو، چنڈی گڑھ نے اس معاملے میں اپنے خیالات و تبصرے بھیجے ہیں۔ سرکاری حلف نامے میں کہا گیا ہے کہ مودی حکومت کی جانب سے تمام ریاستی حکومتوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ ساتھ متعلقہ فریقوں وزارت داخلہ، وزارت قانون، محکمہ اعلیٰ تعلیم، وزارت تعلیم، قومی اقلیتی کمیشن اور قومی کمیشن برائے اقلیتی تعلیمی اداروں کے ساتھ بیٹھ کر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button