عراق

جمہوریہ عراق کے صدر برہم صالح کی عراقی جماعتوں سے مذاکرات کی درخواست

شیعیت نیوز: جمہوریہ عراق کے صدر نے اپنے خطاب میں اس ملک کی تمام جماعتوں اور سیاسی جماعتوں کو عراق میں موجودہ سیاسی تعطل سے نکلنے کے لیے مذاکرات کی دعوت دی۔

جمہوریہ عراق کے صدر برہم صالح نے کہا کہ موجودہ حالات کا تسلسل اب قابل قبول نہیں ہے اور ہم عراقیوں کے صبر پر مزید اعتماد نہیں کر سکتے۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں تمام سیاسی جماعتوں کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ سنجیدہ مذاکرات کریں اور مکمل اختیارات کے ساتھ حکومت کی تشکیل کی طرف بڑھیں۔

انہوں نے تاکید کی کہ عراق کی موجودہ صورتحال ایسی ہے کہ ملک داخلی تنازعات اور صف بندیوں کی طرف لوٹنے کے دوراہے پر ہے، یا عظیم چیلنجوں پر قابو پانے اور عوام کی ضروریات کو پورا کرنے کی طرف بڑھ رہا ہے۔

صالح نے کہا کہ ملک میں مستحکم استحکام کا فقدان ہماری قوم کو تھکا رہا ہے اور اس نے غیر ملکی مداخلتوں کے لیے جگہ فراہم کی ہے۔

عراق کے ابتدائی پارلیمانی انتخابات گزشتہ سال اکتوبر میں منعقد ہوئے تھے لیکن اب اور ایک سال گزرنے کے بعد بھی ملک کی جماعتیں حکومت بنانے میں کامیاب نہیں ہوسکی ہیں اور یہ مسئلہ اس ملک میں ایک پیچیدہ سیاسی بحران اور تعطل کا باعث بنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیل صرف طاقت کی زبان سمجھتا ہے، حزب اللہ ایگزیکٹو کونسل

دوسری جانب جمہوریہ عراق کے وزیراعظم نے کہا ہے کہ عراق کے سیاسی بحران کا حل اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر صداقت کے ساتھ مذاکرات کی میز پر واپس لوٹنا ہے۔

عراق کے وزیراعظم مصطفی الکاظمی نے کہا ہے کہ عراق کو حکومت اور بجٹ کی اشد ضرورت ہے اوران دونوں کا فقدان نا قابل قبول ہے۔

انھوں نے کہا کہ سخت سیاسی و اقتصادی حالات اور بجٹ کے فقدان کے بعد بھی عراق کی حکومت ثابت قدم رہی ہے اور اس نے بہت سے مسائل پر قابو پا لیا ہے۔

عراق کے وزیراعظم مصطفی الکاظمی نےکہا کہ عراق کے موجودہ سیاسی تعطل سے باہر نکلنے کا واحد طریقہ مذاکرات کی میز پر واپس لوٹنا اور صداقت کے ساتھ اختلافات کو ختم کرانا ہے۔

انھوں نے کہا کہ اعتماد کے بحران جیسے مسئلے کو بھی صرف مذاکرات سے ہی حل کیا جا سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button