ایران

ایران میں قید امریکی جاسوسوں کی آزادی کے بدلے سعودی عرب میں قید ایرانی حاجی رہا

شیعیت نیوز: مسجد حرام کے احاطے میں ایرانی سپاہ پاسداران کے شہید کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کی تصویر کی نمائش پر حج بیت اللہ الحرام کے دوران سعودی شاہی حکام کی جانب سے گرفتار کئے گئے ایرانی حاجی خلیل دردمند کو ایران میں قید امریکی جاسوسوں کی آزادی کے بدلے رہا کر دیا گیا ہے۔

ایرانی خبررساں ایجنسی فارس نیوز کے مطابق اس حوالے سے عراقی و عمانی وزرائے خارجہ فواد حسین و بدر البوسعیدی نے ثالثی کا اہم کردار ادا کیا ہے۔

یاد رہے کہ جمعے کے روز ہی ایرانی وزیر خارجہ نے اپنے عمانی ہم منصب کے ساتھ ٹیلیفونک گفتگو میں سعودی عرب میں قید ایرانی حاجی کی جلد از جلد آزادی کی امید کا اظہار کرتے ہوئے اس حوالے سے اہم کردار ادا کرنے پر اپنے عراقی و عمانی ہم منصبوں کا شکریہ بھی ادا کیا تھا۔

واضح رہے کہ گذشتہ روز ہی امریکی ریڈیو کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے اعلان کیا تھا کہ ایران، امریکہ کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کو جوہری معاہدے (JCPOA) سے علیحدہ گردانتا ہے اور جب بھی امریکی فریق اس حوالے سے تیار ہو گا؛

یہ بھی پڑھیں : افغانستان، تعلیمی ادارے پر خودکش حملے میں شہید طلبا کی تعداد 35 ہوگئی

ایران قیدیوں کے تبادلے کے لئے قدم بڑھا دے گا جس کے بعد اقوام متحدہ کے ترجمان کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ ایران میں امریکہ کے لئے جاسوسی کے الزام میں قید باقر نمازی اور سیامک نمازی کو آزاد کر دیا گیا ہے۔

دوسری جانب اقوام متحدہ نے اعلان کیا ہے کہ ایران میں امریکی جاسوسی کے الزام میں 10 سال قید کی سزا پانے والے 2 ملزموں کو آزاد کر دیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن ڈوجیرک نے اعلان کیا کہ باقر نمازی کو جیل سے نکال دیا گیا ہے اور اس نے ایرانی سرزمین کو بھی چھوڑ دیا ہے جبکہ سیامک نمازی کو بھی آزاد کر دیا گیا ہے جبکہ ابتدائی رپورٹ کے مطابق سیامک نمازی ہنوز ایران میں ہی ہے۔

دوسری طرف اقوام متحدہ کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر جاری ہونے والے ایک پیغام میں بھی تاکید کی گئی ہے کہ سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ اینٹونیوگیوٹرس اس بات پر مشکور ہیں کہ ایرانی صدر آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی کو بھیجی جانے والی باقری نمازی کی آزادی پر مبنی درخواست کے جواب میں اُسے علاج معالجے کے لئے ایرانی سرزمین چھوڑنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button