دنیا

شام میں جہادی بھیجنے کے الزام میں تیونس کے سابق وزیراعظم علی لارید گرفتار

شیعیت نیوز: تیونس کی انسداد دہشت گردی پولیس نے سابق وزیراعظم علی لارید کو شام میں جہادی بھیجنے کے الزام پر گرفتار کرلیا۔ سابق وزیراعظم کے وکیل کا کہنا ہے کہ علی لارید کو کل عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

علی لارید اپوزیشن جماعت حرکت النھضہ کے سینئر عہدیدار ہیں، پارٹی نے دہشت گردی کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے صدر قیس سعید پر سیاسی انتقام لینے کا الزام عائد کیا ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ کئی سابق سیکیورٹی اہلکاروں اور حرکت النھضہ کے دو کارکنان کو مصر اور شام کے جہادی گروپس میں شامل ہونے پر گرفتار کیا گیا تھا۔

یکیورٹی اور دیگر سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ تیونس کے 6 ہزار شہریوں نے شام اور عراق میں داعش سمیت دیگر جہادی تنظیموں میں شمولیت اختیار کی، سیکڑوں وہیں مارے گئے جبکہ بچ جانے والے واپس تیونس آگئے۔

یہ بھی پڑھیں : دنیا کو بڑے اور ٹھوس خطرات کا سامنا ہے، انٹونیو گوتریس

دوسری جانب روس پر مغرب کی عائد کردہ پابندیوں کے باوجود گیس کی فروخت سے حاصل ہونے والی آمدنی میں دوگنا اضافہ ہوا ہے۔

ہنگری کے ایک تھنک ٹینک کی رپورٹ کے مطابق پابندیوں کی وجہ سے روسی گیس کی برآمدات میں کمی ضرور ہوئی تاہم توانائی کی قیمتیں بڑھ جانے سے روس کی آمدنی دوگنا ہوگئی ہے۔

مذکورہ تھنک ٹینک کے ڈائریکٹر اولیور ہورتائے کا کہنا ہے کہ روسی کمپنی گاز پروم گزشتہ سال کے مقابلے میں یورپ کو تینتالیس فی صد کم گیس برآمد کررہی ہے لیکن اس کی قیمت میں اوسطا تین گناہ اضافہ ہوگیا ہے۔

اس رپورٹ کے مطابق، گاز پروم کی آمدنی گزشتہ سال ترپن ارب ڈالر تھی جو رواں سال کے دوران سو ارب ڈالر سے تجاوز کرجائے گی۔

روسی کمپنی گاز پروم کا کہنا ہے کہ رواں سال کی پہلی شش ماہی میں اسے ساڑھے اکتالیس ارب ڈالر سے زائد کا خالص منافع حاصل ہوا جبکہ گزشتہ سال اس کا خالص منافع انتیس ارب ڈالر کے برابر تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button