دنیا

دنیا کو بڑے اور ٹھوس خطرات کا سامنا ہے، انٹونیو گوتریس

شیعیت نیوز: اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے کہا ہے کہ دنیا کو اس وقت بڑے اور ٹھوس خطرات کا سامنا ہے۔ دوسری طرف براعظم ایشیا میں بھوک کے اعداد و شمار میں ہوشربا اضافہ ہوا ہے۔

اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے عالمی ادارے کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوتریس کا کہنا تھا کہ دنیا حقیقی معنوں میں جل رہی ہے اور اسے بچانا ہم سب کی خطیر ذمہ داری ہے۔

انہوں نے عالمی رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ باہمی ملاقاتوں میں موسمیاتی تبدیلیوں سے پیدا ہونے والے سانحات، غربت ، عدم مساوات اور بڑی طاقتوں کے درمیان بڑھتے ہوئے اختلافات پر ضرور غور کریں۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل، دنیا کی صورتحال کے عنوان سے آج جنرل اسمبلی کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرنے والے ہیں ۔

انہوں نے غربت کے خاتمے اور تمام پچوں کے لیے تعلیم جیسے اقوام متحدہ کے اہداف کو سن دوہزار تیس تک مکمل کیے جانے کی ضرورت پر زور دیا تھا۔

ان کا کہنا تھاکہ دنیا کو درپیش بہت سے بڑے اور ٹھوس خطرات ان اہداف کے حصول میں رکاوٹ بن رہے ہیں ۔

یہ بھی پڑھیں : برطانیہ کے نئے بادشاہ چارلز سوم بھی نسل پرست نکلے

دوسری جانب براعظم ایشیا میں بھوک کے اعداد و شمار میں ہوشربا اضافہ ہوا ہے۔

بھوک سے متعلق تحقیق کرنے والے ایک عالمی ادارے کا کہنا ہے کہ غذائی قلت کے شکار دنیا کے چونسٹھ فیصد بچوں کا تعلق براعظم ایشیا سے ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اکیاون کروڑ چھیانوے لاکھ ایشیائی بچوں اور نوجوانوں کو انتہائی کم غذا میسر آتی ہے ۔

رپورٹ کے مطابق ہندوستان میں پری اسکول کے باسٹھ فی صد بچے وٹامن اے کی قلت کا شکار ہیں، جبکہ بنگلہ دیش میں حاملہ خواتین کی اکیاون فیصد تعداد کو وٹامن کی حامل غذاؤں کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

پاکستان میں اکیانوے فی صد حاملہ خواتین اور پانچ سال سے کم عمر کے پینسٹھ فی صد بچے خون کی کمی کا شکار ہیں۔

رپورٹ میں تخمینہ لگایا گیا ہے کہ براعظم ایشیا میں پچیس ہزار حاملہ خواتین خون کی شدید کمی کی وجہ سے بچے کی پیدائش کے وقت موت سے ہمکنار ہوجاتی ہیں۔

ایشیا ئی بچوں کی دوتہائی سے زیادہ تعداد سوکھے کی بیماری کا بھی شکار ہے ، جن میں سے چھبیس فیصد بچوں کا تعلق ہندوستان سے ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button