ضمانتوں کے بغیر معاہدہ بے معنی ہے، صدر سید ابراہیم رئیسی

شیعیت نیوز: ایران کے صدر مملکت نے اقوام متحدہ کی 77ویں جنرل اسمبلی میں شرکت کے لیے نیویارک کے سفر کے موقع پر کہا ہے کہ امریکہ کی جانب سے وعدوں کی خلاف ورزی کی وجہ سے ضمانتوں کے بغیر معاہدہ ایران کے لیے بے معنی ہے۔
یہ بات علامہ سید ابراہیم رئیسی نے اتوار کی رات سی بی ایس چینل کے ’’60 منٹس” پروگرام کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہی۔
انہوں نے کہا کہ اگر یہ ایک اچھا اور منصفانہ معاہدہ ہے، تو ہم کسی معاہدے تک پہنچنے میں سنجیدہ ہوں گے۔ اسے دیرپا ہونے کی ضرورت ہے، ضمانتیں ہونی چاہئیں، اگر ضمانتوں ہوتی تو امریکی معاہدے سے دستبردار نہیں ہوسکتے۔
صدر رئیسی نے کہا کہ جب آپ اپنے وعدوں کی پاسداری نہیں کرتے تو معاہدہ بے معنی ہے، ہم امریکہ پر بھروسہ نہیں کر سکتے کیونکہ ہم نے اس سے پہلے بھی اس کی کوشش کی ہے، اگر کوئی ضمانت نہیں ہے تو ہم امریکہ پر اعتماد نہیں کر سکتے۔
ایران کے لیے جوہری توانائی کے پرامن استعمال کے بارے میں پوچھے جانے پر صدر نے کہا کہ جیسے طب، زراعت، تیل، گیس میں استعمال کے لئے چاہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : اربعین امام حسینؑ کے موقع پر 2 کروڑ 11 لاکھ 98 ہزار سے زائد افراد کا کربلا شہر میں اجتماع
انہوں نے اس امریکی نیٹ ورک کے رپورٹر کے ایٹمی ہتھیار بنانے کے بارے میں امریکہ سمیت مغرب کے جھوٹے دعوے کے بارے میں سوال کے جواب میں کہا کہ ہم نے کئی بار ان دعووں کا جواب دیا ہے، وہ بے بنیاد ہیں۔ ایران نے کئی بار کہا ہے کہ جوہری ہتھیار رکھنے کی ہمارے نظریے میں کوئی جگہ نہیں ہے۔
صدر رئیسی نے ایران کے نقطہ نظر میں ٹرمپ انتظامیہ اور بائیڈن انتظامیہ کے درمیان فرق پر کہا کہ امریکہ میں نئی انتظامیہ، ان کا دعویٰ ہے کہ وہ ٹرمپ انتظامیہ سے مختلف ہیں۔ یہ بات انہوں نے ہمیں اپنے پیغامات میں کہی ہے۔ لیکن ہم نے حقیقت میں کوئی تبدیلی نہیں دیکھی۔ پابندیاں بہت ظالمانہ ہیں۔ یہ ایرانی عوام پر ظلم ہے۔ پابندیاں ہٹانا ہمارے لیے اہم ہے۔
جب ان سے ایران میں زیر حراست امریکی شہریوں کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے جواب دیا کہ امریکہ کے اندر ایرانی شہری بھی قید ہیں، یہ لوگ صرف اس لیے وہاں موجود ہیں کیونکہ انہوں نے پابندیوں سے بچنے کی کوشش کی اور امریکیوں کو، ہم نے ان سے کہا ہے کہ ہم ان سے اس بارے میں بات کر سکتے ہیں، یہ جوہری مذاکرات سے الگ ہو سکتا ہے، یہ دونوں ممالک کے درمیان ہو سکتا ہے، یہ ایک انسانی مسئلہ ہے، اس پر بات چیت کی جا سکتی ہے۔
رئیسی نے نیویارک میں اپنے اور امریکی صدر جو بائیڈن کے درمیان ملاقات کے امکان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ ایسی ملاقات ہو گی، مجھے یقین نہیں ہے کہ اس سے ملاقات یا بات کرنا فائدہ مند ہوگا۔
رپورٹر نے ایرانی صدر سے پوچھا ’’کیا آپ کو یقین ہے کہ ہولوکاسٹ ہوا،‘‘ اور اس نے جواب دیا کہ دیکھو تاریخی واقعات کی تحقیق محققین اور مورخین کو کرنی چاہیے، کچھ نشانیاں ہیں کہ یہ ہوا ہے، اگر ایسا ہے تو انہیں اس کی چھان بین اور تحقیق کی اجازت دینی چاہیے۔