ایران

ایران نے عرب اتحاد کے وزرائے خارجہ کے بیان کی مذمت کی

شیعیت نیوز: ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے عرب اتحاد کے وزرائے خارجہ اور خود ساختہ 4 طرفہ کمیٹی کے 158 ویں اجلاس میں ایران سے متعلق جاری کیے گئے بیان کی مذمت کی۔

ارنا رپورٹ کے مطابق ناصر کنعانی نے مزید کہا کہ اس طرح کے بیان کو جاری رکھنے سے مذکورہ ممالک کی جانب سے علاقائی تبدیلوں اور مغربی ایشیا کے حقائق سے متعلق عدم واقفیت ظاہر ہوتا ہے۔

ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے عرب اتحاد کے وزرائے خارجہ کی مشورت دی کہ وہ بغیر کسی قدر اور باربار دھرائے گئے اس طرح کے الزامات کے بجائے ظلم کا شکار فلسطینی عوام کے خلاف ناجائز صہیونی ریاست کے جارئم پر اپنی توجہ مرکز کریں۔

کنعانی نے بعض ممالک کی جانب سے ایران سے اپنے تعلقات کو فعال بنانے کے موقع پر اس طرح کے بیانات کو تضادات سے بھرے قرار دیتے ہوئے ایک بار پھر ہمسایہ ممالک کے ساتھ سفارتی طریقوں سے مسائل اور غلط فہمیوں کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے پر اسلامی جمہوریہ کے مؤقف کی یاد دہانی کرائی۔

انہوں نے ایران کے تینوں جزیزوں سے متعلق اس بیان کے دعووں کو مسترد کرتے ہوئے ایران کے تمام اقدامات کو ملک کی ارضی سالمیت پر خودمختاری کے فریم ورک میں قرار دیتے ہوئے اس میدان میں دوسروں کی مداخلت کی مذمت کی۔

ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے خلیج فارس کے علاقے میں میری ٹائم سیکورٹی کے سلسلے میں اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کی صلاحیتوں اور اس علاقے میں کسی بھی بدامنی پھیلانے پر چوکس رہنے پر تبصرہ کرتے ہوئے غیر ملکیوں کی مداخلت کے بغیر خطے کے ممالک کی طرف سے علاقائی سلامتی کو یقینی بنانے پر زور دیا۔

یہ بھی پڑھیں : ریمدان سرحد میں پاکستانی زائرین کی اچھی سہولیات کی فراہمی ہوگئی ہے، جنرل پاکپور

دوسری جانب ناصر کنعانی نے ایران کی جانب سے آلبانیہ کے دارالحکومت تیرانا میں ایرانی سفارت خانے اور اس کے اراکین کے ساتھ البانوی حکام کے نامناسب رویے کے بارے میں میڈیا میں گردش کرنے والی خبروں پر اپنی تشویش کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ اگر میڈیا ذرائع سے جاری ہونے والی ان رپورٹس کی صداقت واضح ہو جاتی ہے تو ایسا رویہ بین الاقوامی قانون اور سفارت کاروں کے حقوق کے احترام سے متعلق ویانا کنونشن سے متصادم ہے، وہ البانیہ کی حکومت کو ان خلاف ورزیوں کے نتیجے میں ہونے والے نتائج کا ذمہ دار ٹھہراتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق البانیہ کی حکومت نے ایران کے سائبر حملوں کے سامنے آنے کے بہانے تہران کے ساتھ اپنے سیاسی اور سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا اعلان کیا اور ایرانی سفارت کاروں کو اپنی سرزمین چھوڑنے کے لیے 24 گھنٹے کا وقت دیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button