اہم ترین خبریںسعودی عرب

آل سعود کے سکیورٹی اہلکاروں کا ایک یتیم لڑکی کے ساتھ رویہ

شیعیت نیوز: سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو نے ان دنوں تہلکہ مچا رکھا ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ آل سعود کے سکیورٹی اہلکار لڑکیوں کے ایک یتیم خانے پر دھاوا بولنے کے بعد اپنے حقوق کے دفاع میں بھوک ہڑتال کرنے والی یتیم لڑکی کو بہیمانہ انداز میں ہتھکڑی اور بیڑی پہنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

بظاہر آل سعود کے پاس خاتون سکیورٹی اہلکاروں کی کمی ہے جس کے باعث اُسے ایک یتیم لڑکی کو گرفتار کرنے کے لئے اپنے مسٹنڈوں کا سہارا لینا پڑا ہے۔

سکیورٹی اہلکاروں نے تمام تر انسانی اور اسلامی قوانین بالائے طاق رکھتے ہوئے نہایت سفاکیت اور بے شرمی کے ساتھ اُس لڑکی کو ہتھکڑی اور بیڑی لگا کر گرفتار کرنے کی کوشش کی۔

یہ بھی پڑھیں : ایران نے عراق میں فتنے کی آگ کو بجھانے کیلئے اپنا کردار ادا کیا، دارالافتاء عراق

بتایا جاتا ہے کہ مذکورہ یتیم خانہ ملک کے خمیس مشیط صوبے میں واقع ہے جہاں پر یتیم لڑکیوں نے اپنے کچھ حقوق کا مطالبہ کیا تھا جنہیں حکومتی عہدے داروں نے مسترد کر دیا۔ حکومت کے اس اقدام پر احتجاج کرتے ہوئے اُن لڑکیوں نے بھوک ہڑتال شروع کر دی۔

نتیجہ یہ ہوا کہ یتیم خانے کے ذمہ داران نے آل سعود کے سکیورٹی اہلکاروں کی مدد حاصل کرنے کا فیصلہ کیا جس کا نتیجہ آپ ویڈیو میں دیکھ سکتے ہیں۔

صارفین نے یہ خدشہ بھی ظاہر کیا ہے کہ آل سعود حکام نے احتمالاً ویڈیو بنانے اور اُسے لیک اور شیئر کرنے والوں کی تلاش اور دھر پکڑ بھی شروع کر دی ہوگی۔

دوسری جانب سعودی سرکاری میڈیا نے نورا بنت سعید القحطانی کی گرفتاری پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

ساتھ ہی آل سعود حکومت کے کسی بھی عہدیدار نے اس بارے میں بات کرنے سے انکار کیا ہے۔ جب کہ انسانی حقوق کی تنظیم ’ڈان‘ نے قحطانی اور ان کی پوسٹ سے متعلق معلومات سوشل نیٹ ورک پر شیئر کی ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button