مشرق وسطی

شام: العمر آئل فیلڈ میں امریکی فوجی اڈے میں راکٹ حملے

شیعیت نیوز: امریکی اتحاد نے دعویٰ کیا ہے کہ مشرقی شام میں واقع العمر آئل فیلڈ میں اس کے اڈے کو راکٹ حملوں سے نشانہ بنایا گیا ہے۔

امریکہ کی قیادت میں بین الاقوامی اتحاد نے اعتراف کیا کہ مشرقی شام میں ملک کے غیر قانونی اڈے کو راکٹ حملوں سے نشانہ بنایا گیا۔

فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امریکہ کی قیادت میں بین الاقوامی اتحاد نے جو داعش دہشت گرد گروہ کے خلاف جنگ کے لیے تشکیل دیا گیا تھا، منگل کے روز مشرقی شام میں اپنے غیر قانونی اڈے پر حملے کا اعتراف کیا۔

بغداد الیوم نیوز سائٹ نے امریکی اتحاد کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ مشرقی شام میں واقع العمر آئل فیلڈ میں ملک کے فوجی اڈے کو متعدد راکٹوں سے نشانہ بنایا گیا۔

اس کے ساتھ ہی اتحاد نے دعویٰ کیا کہ یہ راکٹ "خضراء” کے علاقے کے ارد گرد مارے گئے، جو اس آئل فیلڈ کے اندر واقع ہے۔

ہمیشہ کی طرح امریکیوں نے دعویٰ کیا کہ ایران سے وابستہ جماعتیں اس حملے کی ذمہ دار ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : تاریخ کے بدترین سانحہ بابوسر میں شیعہ نسل کشی کو 10 سال گذرگئے، قاتل تاحال آزاد

یہ ایسی حالت میں ہے کہ رواں ماہ کے 27 جولائی کو شمال مشرقی شام میں امریکی فوجی اڈہ زوردار دھماکوں سے لرز اٹھا تھا۔

یہ دھماکے تیل کی دولت سے مالا مال شہر الشدادی کے شمالی اور مغربی مضافات میں ہوئے جہاں صوبہ الحسکہ میں امریکہ کے سب سے بڑے اڈوں میں سے ایک واقع ہے۔

خبر رساں ذرائع نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ امریکی اڈے پر راکٹ حملے کی اطلاعات ہیں، خبر دی ہے کہ اس حملے سے قبل امریکی فوج نے فوجی ساز و سامان اور بکتر بند گاڑیوں کے دو قافلے مذکورہ بیس پر بھیجے تھے۔

یاد رہے کہ امریکہ اور اس کے حمایت یافتہ دہشت گرد شام کے شمالی اور مشرقی علاقوں میں تیل اور دیگر قدرتی ذخائر کی لوٹ مار میں مصروف ہیں اور وہاں سے شام کے عوام نیز فوج کے خلاف دہشت گردانہ کارروائیاں بھی انجام دیتے رہتے ہیں۔

شام کے وزیر خارجہ فیصل مقداد نے بارہا کہا ہے کہ شام میں امریکی فوجیوں کی موجودگی غیر قانونی ہے ۔ شام کی حکومت غاصب اور دہشت گرد امریکی فوجیوں سے کئ بار یہاں سے نکل جانے کا مطالبہ کرچکی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button