اہم ترین خبریںایران

دنیائے اسلام کے مسائل بالخصوص فلسطینی مسئلے کا واحد مؤثر حل مزاحمت ہی ہے، صدر رئیسی

شیعیت نیوز: ایرانی صدر مملکت سید ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ دنیائے اسلام کے مسائل بالخصوص مسئلہ فلسطین کا واحد مؤثر حل مزاحمت ہی ہے۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، سید ابراہیم رئیسی نے کل بروز اتوار کو کابینہ کے اجلاس کے دوران، ایرانی کلینڈر میں 14 اگست (23 مرداد) کو مزاحمت کا نام رکھنے پر تبصرہ کرتے ہوئے مزاحمت کے بلند تصور کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا تاریخی تجربہ ہمیں بتاتا ہے کہ دنیا کی اقوام نے ہر کسی کونے میں سامراجیت اور تلسط پسندانہ نظام کیخلاف مزاحمت کا رویہ اپنایا ان کو عزت اور آزادی حاصل ہوئی۔

انہوں نے دنیائے اسلام کے مسائل بالخصوص فلسطینی مسئلے پر قابوپانے کے واحد مؤثر حل کو مزاحمت قرار دیتے ہوئے مزاحمتی کمانڈروں بشمول شہید جنرل حاج قاسم سلیمانی اور حاج حسین ہمدانی سے خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی قوم اور علاقے اور دنیا کے تمام آزادی پسند لوگ، مزاحمتی فرنٹ کی قربانیوں اور جد و جہدوں کی قدر کرتے ہیں۔

دوسری طرف صدر ایران سید ابراہیم رئیسی اپنے پہلے مرحلے کے آخری صوبائی سفر پر جمعے کے روز کرمان پہنچے جہاں اُنہوں نے سپاہ قدس کے شہید کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کے مزار پر بھی حاضری دی اور ان کی قبر پر پہنچ کر فاتحہ خوانی کی۔

یہ بھی پڑھیں : یمن کے فوجی اداروں کی پیش رفت قابل ذکر ہے، مہدی المشاط

دوسری جانب ایڈمیرل حبیب اللہ سیاری نے دو ٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ ایران کی بحریہ کسی بھی ملک کو ایران سے اجازت لئے بغیر خلیج فارس میں داخل ہونے نہیں دے گی۔

اسلامی جمہوریہ ایران کی فوج کے کوآرڈینیٹر ایڈمیرل حبیب اللہ سیاری نے بحری کمانڈوز کی پاس آؤٹ پریڈ سے خطاب کے دوران بتایا کہ ایران پر مسلط کردہ جنگ کے دوران بحریہ کے جوانوں نے دو سو سے زیادہ کامیاب فوجی کارروائیاں انجام دی تھیں جو کہ اس فوج کی نمایاں کارکردگی اور تجربہ کار ہونے کا بین ثبوت ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ایران کی بحریہ کی اجازت کے بغیر کوئی بھی غیرعلاقائی طاقت خلیج فارس میں داخل نہیں ہوسکتی ۔

حبیب اللہ سیاری نے کہا کہ بحری افواج ایران کے وقار و اقتدار اعلی کی محافظ ہیں ۔

انہوں نے بتایا کہ ایران کی بحریہ اپنا استحکام برقرار رکھتے ہوئے کھلے سمندروں میں اپنی موجودگی برقرار رکھے گی ۔

ایڈمیرل حبیب اللہ سیاری نے واضح الفاظ میں کہا کہ ہم دنیا کی ظالم طاقتوں کے مقابلے میں ڈٹے رہیں گے اور یہ ایران کے اسلامی انقلاب کے بنیادی اصول میں شامل ہے۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button