عراق

حزب اللہ عراق کے ترجمان محمد محیی کا عراقی وزیراعظم کے مواخذے کا مطالبہ

شیعیت نیوز: حزب اللہ عراق کے ترجمان محمد محیی نے ، ترک جارحیت پر خاموشی کے باعث وزیراعظم مصطفی الکاظمی کے مواخذے کا مطالبہ کیا ہے۔

بغداد سے ہمارے نمائندے کے مطابق حزب اللہ عراق کے ترجمان محمد محیی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ حکومت نے کرد علاقوں پر ترک فوج کی جارحیت پر مسلسل خاموشی اختیار کر رکھی ہے ۔

انہوں نے الزام لگایا کہ اس خاموشی سے ایسا ظاہر ہوتا ہے کہ وزیراعظم نے اس معاملے میں ترکی کے ساتھ ساز باز کر رکھا ہے۔

حزب اللہ عراق کے ترجمان نے کہا کہ حکومت شرمناک حدتک صرف مذمتی بیانات پر اکتفا کررہی ہے اور ترکی کے مخاصمانہ اقدامات کے خلاف دباؤ ڈالنے کے لیے کسی بھی اقدام سے گریزاں ہے۔

حزب اللہ عراق کے رہنما محمد محیی نے کہا کہ وزیراعظم کا رویہ ان کے فرائض منصبی سے کوتاہی برتنے کا بین ثبوت ہے اور پارلیمنٹ کو اس کا نوٹس لیتے ہوئے ان کا مواخذہ کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ترکیہ کے غاصبانہ قبضے کے خلاف عوامی مزاحمت کو اہمیت دیا جانا چاہیے کیونکہ عوامی رضاکار فورس اس کی پوری توانائی رکھتی ہے۔

واضح رہے کہ عراق کے مختلف علاقوں میں ترکی کے حملوں میں اب تک متعدد عراقی شہری مارے جاچکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : شام، صوبہ حلب کے دیہی علاقوں پر ترک فوج کی گولہ باری

دوسری جانب ایران اور سعودی عرب کے مابین سفارت کاری کا عمل دوبارہ سے شروع ہونے والا ہے۔

رپورٹ کے مطابق باخبر ذرائع نے کہا ہےکہ قوی احتمال ہے کہ ایران اور سعودی عرب کے تعلقات کی بحالی کا اعلان بغداد میں ہونے جا رہا ہے کہ جس میں ایرانی اور سعودی حکام موجود ہوں گے۔ یہ اعلان عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی اور وزیر خارجہ فواد حسین کی مشارکت سے انجام پائے گا۔

ذرائع کے مطابق الکاظمی نے گزشتہ ہفتے جدہ اور تہران میں مذاکرات کئے تھے اور یہی مذاکرات دو ملکوں کے درمیان موجود بہت سے مبہم اور حل نشدہ معاملات کے واضح ہونے کا سبب بنے۔ در نتیجہ یہ اقدام پورے خطے کے تناو میں کمی کا باعث بنے گا۔

مذکورہ ذرائع نے اس سوال کے جواب میں کہ کیا سعودی حکام جولائی کے وسط میں جدہ میں ہونے والے مذاکرات سے پہلے بغداد کا سفر کریں گے؟ کہا اس کے لئے تینوں دار الخلافوں کے مابین ہماہنگی اور مناسبات کو مرتب کرنے کی ضرورت ہوگی۔

الفرات نیوز نے رپوٹ دی ہے کہ ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے دمشق سے اعلان کیا ہے کہ تہران سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کی بحالی، اسی طرح دو نوں ممالک کے سفارت خانوں کے دوبارہ کھلنے اور سیاسی گفتگو کے آغاز کا استقبال کرتا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button