دنیا

جزیرہ نمائے کریمیہ پر حملہ ہوا تو تیسری عالمی جنگ چھڑجائے گی، روس

شیعیت نیوز: روس نے یوکرین کو خبردار کیا ہے کہ جزیرہ نمائے کریمیہ پر حملے کی کسی بھی کوشش کو اعلان جنگ تصور کیا جائے گا۔

روس کی قومی سلامتی کونسل کے نائب صدر دیمتری میدو دیف نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اگر یوکرین نے جزیرہ نمائے کریمیہ پر حملے کی کوشش کی تو اسے روس کے خلاف اعلان جنگ تصور کیا جائے گا۔

انہوں نے بڑے واشگاف الفاظ میں کہا کہ اگر یہ حملہ نیٹو کے کسی رکن ملک کی جانب سے کیا گیا تو پھر سمجھ لیں کہ تیسری عالمی جنگ چھڑ جائے گی جو مکمل تباہی پر منتج ہوگی۔

دیمتری میدو دیف نے ایک بار پھر اپنے ملک کے اس موقف کا اعادہ کیا کہ یوکرین میں روسی فوجی آپریشن کا مقصد نازی اور فسطائی قوتوں کو پیچھے دھکیلنا ہے۔

روسی عہدیدار کا کہنا تھا کہ نازی اور فسطائی قوتیں دونباس ریجن پر حاوی ہوچکی ہیں اور انہوں نے اس علاقے میں وحشت پھیلا رکھی ہے۔

روس کی قومی سلامتی کونسل کے نائب صدر نے لتھوانیا کی جانب سے کیلیننگراڈ کے زمینی محاصرے کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کے منفی تنائج خود لتھوانیا کو بھگتنا پڑیں گے۔

یہ بھی پڑھیں : ہم پومپیو کے خلاف ایران کی دھمکیوں کو سنجیدگی سے لیتے ہیں، امریکی اہلکار

دوسری جانب گروپ سیون کے سربراہوں نے روس کے خلاف مغرب کے دشمنانہ موقف کی جانب کوئی اشارہ کئے بغیر یوکرین سے زرعی محصولات منتقل کرنے کی اپیل کی ہے۔

جنگ سے پہلے یوکرین ہر مہینے ساٹھ لاکھ ٹن غلہّ برآمد کرتا تھا لیکن بندرگاہوں کے بند ہونے کے بنا پر مارچ کے مہینے میں تین لاکھ ٹن اور اپریل میں صرف دس لاکھ ٹن ہی برآمد کرسکا ہے۔

گروپ سیون کے سربراہوں نے اپنے بیان میں روس سے اپیل کی ہے کہ یوکرین کی بندرگاہوں سے زرعی محصولات منتقل کرنے کے لئے ایک راستے تک رسائی ممکن بنائے۔

آٹھ جون کو انقرہ میں روس اور ترکی کے وزرائے خارجہ نے غلّوں کے لئے کوریڈور سے متعلق مسائل پر تبادلہ خیال کیا تھااس سے قبل روس کے صدر پوتین نے کہا تھا کہ اگر کیف اپنی بندرگاہوں کو بارودی سرنگوں سے پاک کردے اور بردیانسک اور مایوپل جیسے روس کے زیرکنٹرول بندرگاہوں کے ذریعے برآمدات کی ضمانت دے تو ماسکو ، یوکرینی غلّوں کے حامل بحری جہازوں کےگذرنے میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالےگا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button