ایران

امریکہ مذاکرات اور پابندیوں کے ملے جلے پیغامات بھیجتا ہے، صدر رئیسی

شیعیت نیوز: ایرانی صدر مملکت نے کہا ہے کہ ایران کا امریکہ پر بھروسہ نہ کرنا درست ہے کیونکہ امریکہ مذاکرات کا مطالبہ کرتا ہے اور اسی وقت اسے پابندیوں کی فہرست میں شامل کرتا ہے۔

یہ بات علامہ سید ابراہیم رئیسی نے جمعہ کے روز جہاد اور پیشرفت کے موضوع پر ہونے والی ایک نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ امریکیوں نے کھلے عام اعلان کیا کہ ان کی زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی بری طرح ناکام ہو گئی ہے اور اب وہ پابندیوں کے ذریعے ایران کو ناکامی سے محدود کرنا چاہتے ہیں۔

ایرانی صدر نے کہا کہ اسلامی انقلاب اپنی فتح اور پیشرفت کا سفر جاری رکھے ہوئے ہے جبکہ امریکہ زوال اور کمزوری کی طرف بڑھ رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : امریکی پابندیاں نہ صرف ایران بلکہ پاکستان اور پورے علاقے کو مسائل و مشکلات سے دوچار کئے ہوئے ہیں، بلاول بھٹو

سید ابراہیم رئیسی نے پابندیوں کو ناکام بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تعجب اس بات کا ہے کہ امریکہ مذاکرات کر زریعے ایک طرف ایران کے ساتھ سمجھوتے کی بات کرتے ہیں اور دوسری طرف پابندیوں میں اضافہ کرتے جارہے ہیں۔

انہوں نے امریکہ کو وعدہ خلاف ملک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم یہ کہنے میں پوری طرح حق بجانب ہیں کہ تہران کو واشنگٹن پر ذرہ برابر اعتماد نہیں ہے۔

انہوں نے سوال کیا کہ یہ کس قسم کی کارروائی ہے، دنیا کو ایران کے اس حق کو تسلیم کرنا چاہیے کہ وہ امریکہ پر اعتماد نہ کرے کیونکہ اس نے اپنے وعدے کو توڑا ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ امریکہ ہم پر پابندیاں لگانا چاہتا ہے لیکن کیا پابندیاں کبھی ملک پر پابندیاں عائد کرنے میں کامیاب ہوئیں؟ اگر ہم پابندی کو نظرانداز کر سکتے ہیں تو یہ جہادی تحریک ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button