مشرق وسطی

غاصب صہیونی وزیر اعظم ہنگامی دورے پر متحدہ عرب امارات پہنچ گئے

شیعیت نیوز: غاصب صہیونی وزیر اعظم نفتالی بینٹ متحدہ عرب امارات کے سربراہ شیخ محمد بن زاید کی دعوت پر ابو ظہی پہنچ گئے ہیں۔

امارت کی طرف سےغاصب صہیونی وزیر اعظم کی دعوت کے اقدام کو فلسطینیوں اور دنیائے اسلام کے ساتھ بہت بڑی غداری اور خیانت قراردیا جارہا ہے۔

عالمی میڈیا کے مطابق غاصب صہیونی وزیر اعظم کا دورہ ایران کے جوہری معاہدے سے متعلق اہم امور کی ایک کڑی ہے۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق نفتالی بینیٹ کا دورہ ابوظہبی کا دوسرا عوامی دورہ ہے، جب سے اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان 2020 میں باضابطہ طور پر تعلقات معمول پر آئے ہیں۔

اطلاعات کے مطابق امارات کے وزير خارجہ عبداللہ بن زاید نے اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینٹ کا ايئر پورٹ پر استقبال کیا۔ غاصب صہیونی وزیر اعظم امارات کے بادشاہ اور دیگر اعلی حکام کے ساتھ دو طرفہ ، علاقائي ، اور عالمی امور کے بارے میں تبادلہ خیال کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں : مزاحمتی حکومت لبنان کے وسائل کو لوٹنے کی اجازت نہیں دے گی، سید حسن نصر اللہ

اس حوالے سے اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ اسرائیلی رہنماء متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید النہیان سے ملاقات کریں گے اور دونوں مختلف علاقائی مسائل پر تبادلہ خیال کریں گے، جس میں ایران ایجنڈے میں سرفہرست ہونے کا امکان ہے۔

روانگی سے قبل ریکارڈ کیے گئے ایک ویڈیو بیان میں نفتالی بینیٹ نے آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے اجلاس میں ان ممالک کی تعریف کی جنہوں نے جوہری سرگرمیوں کے بارے میں ایران کی شفافیت پر تنقید کرنے کے لیے ووٹ دیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم یہاں عالمی دنیا کا اچھے اور برے کی تمیز کے بارے میں ایک مضبوط موقف دیکھتے ہیں کیونکہ وہ واضح طور پر کہتے ہیں کہ ایران چیزوں کو چھپا رہا ہے، ہم اس معاملے کو نہیں چھوڑیں گے۔

ذرائع کے مطابق سن 2020 میں 4 عرب ممالک متحدہ عرب امارات، بحرین، سوڈان اور مراکش نے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرکے فلسطینیوں، بیت المقدس اور مسلمانوں کے ساتھ بہت بڑی غداری اور خیانت کا ارتکاب کیا۔ عرب عوام اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے کے خلاف ہیں۔ امریکہ اور اسرائیل نے عرب ممالک کے عوام پر اپنے ایجنٹوں اور نوکروں کو مسلط کررکھا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button