اقوام متحدہ میں اسرائیلی سفیر گیلاد اردان قومی اسمبلی کے نائب صدر منتخب

شیعیت نیوز: اقوام متحدہ میں اسرائیل کے سفیر گیلاد اردان کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے نائب صدر کے عہدے کے لیے منتخب کرلیا گیا۔
عالمی میڈیا کے مطابق مذکورہ بالا اقدام سے اسرائیل اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بین الاقوامی معاملات میں کلیدی اختیارات کا حامل ہوگیا ہے۔
جنرل اسمبلی کے 21ویں نائب صدور میں سے ایک گیلاد اردان ستمبر میں اپنی خدمات کا باقاعدہ آغاز کریں گے۔ جس سے وہ اسمبلی کے سالانہ اجلاسوں کی صدارت اور اُن کے ایجنڈوں کی ترتیب میں شامل ہوں گے۔
اردان کی عہدے پر تقرری سے اسرائیل کو مجموعی طور پر اقوام متحدہ میں مزید اثر و رسوخ فراہم کیا گیا ہے، گیلاد اردان نے اسے اقوام متحدہ میں فلسطینیوں اور دیگر کے اسرائیل سے متعلق الزامات کو جھوٹا ثابت کرنے کیلئے ایک قیمتی پلیٹ فارم قرار دیا ہے۔
گیلاد اردان نے کہا کہ یہ فتح ہمارے دشمنوں کو واضح پیغام دیتی ہے کہ وہ ہمیں اقوام متحدہ اور بین الاقوامی میدان میں اہم کردار ادا کرنے سے نہیں روکیں گے۔ نفرت کو کبھی بھی سچ پر فتح حاصل نہیں ہوسکتی اور نہ میں اس کی اجازت دوں گا۔
یہ بھی پڑھیں : لبنان میں اسرائیل کی شکست کا حقیقی سبب حزب اللہ کی طاقت ہے، اسرائیلی ماہر بیریئل
دوسری جانب خبری ذرائع نے یہ کہتے ہوئے کہ مزید اسرائیلی تاجر سعودی عرب کا سفر کریں گے اور معیشت کے میدان میں تل ابیب اور ریاض کے درمیان خفیہ طور پر تعلقات مستحکم ہونے کا اعلان کیا ہے۔
الخلیج الجدید کی رپورٹ کے طابق اسرائیلی میڈیا نے امریکی اسرائیلی دوہری شہریت رکھنے والے اسرائیلی تاجروں کے وفود کے ذریعے ریاض اور تل ابیب کے درمیان غیر اعلانیہ اقتصادی تعلقات معمول پر آنے کی اطلاع دی ہے، اسرائیلی ریڈیو نے اعلان کیا کہ طے پایا ہے کہ اسرائیلی-امریکی تاجروں کا ایک وفد اسرائیل کے بین گوریون ہوائی اڈے سے پرواز کے لیے براہ راست ریاض روانہ ہوگا۔
رپورٹ کے مطابق جس وقت یہ خبر سامنے آئی اسی وقت بہت سے ذرائع ابلاغ اسرائیل کی جانب سے سعودی عرب سے صنافیر اور تیران جزائر پر تل ابیب کے ریاض کے ساتھ معاہدے کے بدلے تعلقات کو معمول پر لانے کی درخواست پر بات کر رہے تھے۔
یاد رہے کہ امریکہ اور مصر کے ذریعے سہ فریقی رابطوں کے درمیان، سعودی عرب نے تیران اور صنافیر دو جزیروں کی سعودی حکمرانی میں واپسی کے مصر کے فیصلے بعد بین الاقوامی مانیٹرنگ فورسز کو معطل کرنے کا مطالبہ کیا۔
یاد رہے کہ تاجروں کے دورے کی کی خبر اسرائیل ہیوم اخبار کی حال ہی میں تیران اور صنافیر جزائر کے حل کے لیے امریکی ثالثی کی رپورٹ کے بعد سامنے آئی ہے۔