ایران

ایرانی بحریہ کی حفاظتی ٹیم اور قزاقوں کے ساتھ جھڑپوں کی اطلاع

شیعیت نیوز: ایرانی فوج کی بحریہ کے کمانڈر نے بحیرہ احمر کے راستے پر بحریہ کی حفاظتی ٹیم اور قزاقوں کے ساتھ جھڑپوں کی اطلاع دی۔

ایرانی فوج کی بحریہ کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق، ایڈمیرل شہرام ایرانی نے کل بروز بدھ کو بحیرہ احمر کے راستے پر بحریہ کی حفاظتی ٹیم اور قزاقوں کے ساتھ جھڑپوں کی اطلاع دی۔

انہوں نے مزید کہا کہ بحریہ کی حفاظتی ٹیم نے آج کی علی الصبح کو ایرانی بحری جہاز کی جانب سے بحیرہ احمر میں نامعلوم جہازوں کی علاقے میں داخلے کی مدد کا پیغام ملنے کے بعد فوری طور پر علاقے میں داخل ہو کر حملہ آور کشتیوں سے جھڑپ کی۔

بحریہ کے کمانڈر نے مزید کہا کہ بحریہ کی حفاظتی ٹیم کی آمد اور حملہ آور کشتیوں اور ان کے درمیان فائرنگ کے تبادلے کے ساتھ ہی حملہ آوروں نے علاقے کو فورا چھوڑ دیا۔

انہوں نے کہا کہ اپنے اتحادیوں کے ساتھ نئے امریکی مشترکہ بحری اتحاد کے بعد، ہم اس اہم آبی گزرگاہ پر بحری قزاقی میں اضافہ دیکھ رہے ہیں۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ تمام متذکرہ فلوٹنگ کے عملے، مکمل صحت کے ساتھ منزل کی جانب روانہ ہوگئے ہیں۔

واضح رہے کہ روان ہفتے کے دوران، بین الاقوامی پانیوں میں ایرانی بحریہ کے ملاحوں اور قزاقوں کے درمیان یہ دوسری جھڑپ ہے۔

یہ بھی پڑھیں : قرآن واہلبیت(ع) سے تمسک، آج کے مسلم معاشرے کی اہم ضرورت ہے، مہدی حسن زادہ

دوسری جانب ایرانی حکومت کے ترجمان نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی خصوصی رپورٹر کی جانب سے ایران کے خلاف امریکی پابندیوں کو غیر قانونی اور انسانی حقوق کے خلاف قرار دینا، امریکیوں کیلئے ایک اور اسکینڈل ہے۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، علی بہادری جہرمی نے بدھ کی رات کو اقوام متحدہ کی خصوصی رپورٹر ’’النا دوہان‘‘ کے دورہ ایران پر تبصرہ کرتے ہوئے ایک ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ ’’ اقوام متحدہ کی خصوصی رپورٹر نے اپنے دورہ ایران کے اختتام پر اعتراف کیا کہ ایران کے خلاف امریکہ کی یکطرفہ کارروائی، تمام انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے اور امریکہ کو ایران کے خلاف عائد کی گئی غیر قانونی پابندیوں کو ہٹنا ہوگا؛ یہ امریکیوں کیلئے ایک اور اسکینڈل ہے‘‘۔

واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی خصوصی رپورٹر نے بدھ کے روز ایران کی قومی لائبریری میں ایک پریس کانفرنس کے دوران، ایران کے خلاف پابندیوں کو انسانی حقوق کیخلاف ورزی قرار دیتے ہوئے امریکی حکومت کو مشورت دی کہ وہ خوراک، ادویات، پانی اور صحت کے شعبوں میں ایران عوام کے خلاف عائد پابندیوں کو اٹھالے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button