شام کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کے خواہاں ہیں، ایرانی وزیر خارجہ اللہیان

شیعیت نیوز: ایران کے وزیر خارجہ اللہیان نے شامی صدر کے دورہ ایران اور ایرانی سپریم لیڈر اور صدر سے ملاقات کو بہت اچھی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں۔
یہ بات حسین امیر عبداللہیان نے اتوار کے روز اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر کہی۔
انہوں نے شام کے صدر بشار الاسد کے گزشتہ روز کے دورہ ایران اور ایرانی سپریم لیڈر اور صدر مملکت سے شاندار ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ دورہ اور ملاقات ایک نئی بات ہے۔ دونوں کے درمیان تزویراتی تعلقات میں ایک نئے باب کا آغاز کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اب جب کہ مزاحمت نے پھل دیا ہے، ہم دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مناسب سطح پر لانے کے لیے پرعزم ہیں۔
وزیر خارجہ اللہیان نے شام میں دہشت گردی کی سازش کی شکست دونوں ممالک کے درمیان قریبی تعاون کا نتیجہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں : نیٹو کی توسیع پسندانہ پالیسی کے خلاف ہیں ، ایرانی صدر
دوسری جانب عراق، سنگاپور اور روس میں تعینات اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیروں نے ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان سے ملاقاتیں کیں۔
ارنا رپورٹ کے مطابق، عراق میں تعنیات نئے ایرانی سفیر محمد کاظم آل صادق، سنگاپور میں ایران کے نئے سفیر جو آمد و رفت میں ہے بہنام بلوریان اور روس میں تعینات ایرانی سفیر کاظم جلالی نے اپنے مشن کی جگہ پر روانگی سے پہلے حسین امیر عبداللہیان سے ملاقات اور گفتگو کی۔
امیر عبداللہیان نے آل صادق کی ملاقات میں ایران اور عراق کے درمیان خطے کے دو اہم ممالک کی حیثیت سے تعلقات کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے ان کو دونوں ممالک کے درمیان سیاست، معیشت، ثقافت، عوامی تبادلے اور تعلقات کے دیگر پہلوؤں کے مختلف شعبوں میں تعلقات کو وسعت دینے اور مضبوط بنانے کے حوالے سے ضروری سفارشات پیش کیں۔
انہوں نے سنگاپور میں ایرانی سفیر سے ملاقات کے دوران، سنگاپور میں مقیم ایرانیوں کو مناسب قونصلر خدمات فراہم کرنے کے حوالے سے ضروری سفارشات پیش کیں اور مختلف شعبوں بالخصوص اقتصادی تعاون میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی اہمیت پر زور دیا۔
روس میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر کاظم جلالی نے امیر عبداللہیان سے ملاقات میں اسلامی جمہوریہ ایران اور روسی فیڈریشن کے درمیان بڑھتے ہوئے تعلقات کے بارے میں رپورٹ پیش کی۔
اس ملاقات میں وزیر خارجہ نے دونوں ممالک کے درمیان مختلف سیاسی، اقتصادی اور ثقافتی شعبوں اور دو طرفہ، علاقائی اور بین الاقوامی جہتوں میں تعلقات کی اہمیت اور دونوں ممالک کے درمیان معاہدوں پر عمل درآمد اور خاص طور پر اقتصادی اور تجارتی شعبوں میں موجودہ صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔