اہم ترین خبریںپاکستان

آصف زرداری اور بلاول اپنے پالتو غلاموں کو لگام دیں، شیعہ مقدسات کی توہین کسی صورت قبول نہیں

شرجیل انعام میمن کی جانب سے اہل بیت رسولؐ پر گذرنے والی اس المناک رات یعنیٰ شام غریباں کو سیاسی معاملات اور مخالفین کے لیئے استعمال کیئے جانے پر پاکستان میں بسنے والے کروڑوں شیعیان حیدرکرارؑ میں شدید غم وغصہ پایا جاتا ہے ، سوشل میڈیا پر شرجیل انعام میمن کی اس حرکت پر ملت جعفریہ اپنا بھرپوراحتجاج ریکارڈ کروارہی ہے ۔

شیعیت نیوز: آصف زرداری اور بلاول اپنے پالتوغلاموں کو لگام دیں، شیعہ مقدسات اورشعائر کی توہین کسی صورت قبول نہیں، پاکستان پیپلز پارٹی کے بدنام زمانہ کرپٹ صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن کی جانب سے سیاسی مخالفین کے بارے میں اظہار رائے کے دوران شام غریباں جیسی مقدس اور محترم رات کو بطور مثال پیش کیئے جانے سے کروڑوں شیعیان حیدر کرارؑ کے مذہبی وعقیدتی جذبات کو بری طرح متاثر کیا ہے۔پاکستان پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت اس توہین آمیزرویئے کا فوری نوٹس لے اور شرجیل انعام میمن اپنی گستاخی پر فوری معافی مانگے۔آئندہ کسی بھی سیاستدان کی جانب سے شام غریباں یا ماتم کو اپنے سیاسی مخالفین کے خلاف بطور مثال پیش کیا گیا تو ملت جعفریہ اسے کسی صورت معاف نہیں کرے گی۔

سیاستدانوں کی جانب سے شام غریباں کی اصلاح کا مخالفین کے خلاف بطور طنز و تضحیک استعمال معلوم بن گیا۔ تفصیلات کے مطابق پی پی پی کے کرپٹ ترین سیاسی رہنما وصوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے صحافی سے گفتگو کے دوران اپنے مخالف چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے بارے میں کہا کہ وہ اس وقت شام غریباں پڑھ رہے ہیں سوگ میں ہیں اورجو شخص سوگ میں ہوتا ہے وہ اپنے ہوش و حواس میں نہیں ہوتا۔

یہ بھی پڑھیں: ملکی بحرانی صورت حال ، ایم ڈبلیوایم نے مذہبی قیادت کو اکھٹا کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اسدعباس نقوی

واضح رہے کہ شام غریباں، ادبیات اور فارسی زبان کے مرثیے میں روز عاشورا سورج غروب ہونے کےبعد، اور اس رات کی سوگواری و غم و الم کو کہتے ہیں،اس مجلس میں آل رسول صلی االلہ علیہ وآلہ وسلم پر عاشور کے دن تمام افراد کے شہید کیئے جانے کے بعد خیام میں یزید لشکر کی جانب سے آگ لگانے، مال و اسباب لُوٹنے کے بعد بچوں اور عورتوں کو قید کرکے ان پر ظلم و تشدد کے واقعات مصائب و الم کی صورت میں بیان کیئے جاتے ہیں جبکہ جو نوحے پڑھے جاتے ہیں وہ امام حسینؑ کے اہل بیت کی مصیبت اور واقعہ کربلا کے بعد بچوں اور اسیروں پر جو گزری اس بارے میں ہیں کہ اہل بیتؑ نے عاشور کی اندھیری رات کربلا کے بیابان میں شہداء کی لاشوں کے ساتھ کیسے گزاری۔۔؟؟

اس رات اورمحرم کی دوسری راتوں کے درمیان بعض اور رسومات میں فرق یہ ہے کہ اس رات کو عزاداران تمام لائٹیں بجھا کر صرف معمولی اجالےمیں بیٹھ کر مصائب و غم بیان کرتے اور گریہ و زاری کرتے ہیں۔

لفظ غریب کا ایک معنی، وطن سے دور ہونا ہے اور بعض اوقات جو بے یارو مددگار اور اکیلا رہ گیا ہو اس کے لئے بھی استعمال ہوتا ہے، شام غریباں میں جو لوگ اپنے وطن سے دور اکیلے اور بے یارومددگار رہ گئے تھے ان کے تمام افرااد قتل کیئے جاچکے تھے صرف بچے، خواتین اور کچھ ضعیف و بیمار باقی رہ گئے تھے ان کی بیکسی و عالمِ تنہائی و غم کے لئے استعمال ہوا ہے۔اصطلاح اور فارسی زبان کے مرثیے میں، روز عاشور کے سورج غروب ہونے اور اس رات کی سوگواری کو کہا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ نےسردار قاسم سلیمانی کو کیوں شہید کروایا؟سابق امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر نےسچ بتادیا

شرجیل انعام میمن کی جانب سے اہل بیت رسولؐ پر گذرنے والی اس المناک رات یعنیٰ شام غریباں کو سیاسی معاملات اور مخالفین کے لیئے استعمال کیئے جانے پر پاکستان میں بسنے والے کروڑوں شیعیان حیدرکرارؑ میں شدید غم وغصہ پایا جاتا ہے ، سوشل میڈیا پر شرجیل انعام میمن کی اس حرکت پر ملت جعفریہ اپنا بھرپوراحتجاج ریکارڈ کروارہی ہے ۔

چیئرمین پیپلز پارٹی آصف علی زرداری اور بلاول زرداری جو کہ شیعہ ووٹ بینک کو اپنی ملکیت قرار دیتے ہیں شیعیان حیدر کرارؑ ان سے پرزور مطالبہ کرتے ہے کہ وہ اس بدکلامی پر شرجیل انعام میمن کے خلاف فوری تادیبی کارروائی عمل میں لائیں اور شرجیل انعام میمن فوری طور اپنی گستاخانہ حرکت پر شیعیان حیدرکرارؑ سے معافی مانگیں بصورت دیگر سخت احتجاج کیا جائےگا۔

شرجیل میمن کی سے توہین آمیز ویڈیو ملاحظہ فرمائیں

 

متعلقہ مضامین

Back to top button