اہم ترین خبریںایران

ایرانی فوج کی بڑے پیمانے پر ڈرونز کی موجودگی کی نمائش

شیعیت نیوز: 18 اپریل کو ایران کی فوجی دن کی سالگرہ اور ایرانی بری مسلح افواج کی بہادریوں کا حرم امام خمینی (رہ) کے قریب فوج کے موبائل یونٹس اور گاڑیوں اور ڈرونز کی موجودگی میں انعقاد کیا گیا جس میں ایران کی فوج کی تازہ ترین کامیابیوں اور ساز و سامان کی نمائش کی گئی منعقدہ اس تقریب میں صدر مملکت آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نے حصہ لیا تھا۔

فوج کے بڑے پیمانے پر ڈرونز کی موجودگی

اس تقریب کا پہلا قابل ذکر نکتہ آرمی کامبیٹ آرگنائزیشن میں بڑی تعداد میں ڈرونز کی موجودگی تھی جس میں پہلی بار دو قسم کے ڈرونز کی نمائش کی گئی؛ "مہاجر 6″، "مہاجر4″، مہاجر 2″، "رعد 85″، "آرش”، "ابابیل”، "یسیر”،”کرار”، "ناصر”، "کیان1 "،”کیان 2″، "کمان 22” اور "صادق” وہ ان ڈرونز میں شامل تھے جو بڑی تعداد میں بیس کے سامنے پڑید کی۔

دو نئے ڈرونز کی نقاب کشائی

اس کے علاوہ، اس تقریب میں پہلی کی دو نئے ڈرونز کا مظاہرہ کیا گیا، جن میں سے ایک کا نام "ابابیل-5” تھا۔ ابابیل 5؛ مہاجر 6 کا ایک چھوٹا ورژن ہے جو 6 سمارٹ بم اور ایک عمودی سیریز پوائنٹ اینڈ شوٹ لے سکتا ہے۔

اس تقریب میں پہلی بار جس دوسرے ڈرون کی نقاب کشائی کی گئی وہ ہاروپ ڈرون سے ملتا جلتا خودکش ڈرون ہے، جسے مختلف اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

ایرانی فوج کا نیا خودکش ڈرون

کمان 22 ڈرون؛ جس کی پرواز کا دورانیہ 24 گھنٹے سے زیادہ ہے اور آپریٹنگ رینج 3,000 کلومیٹر ہے مختلف قسم کے جنگی، نظری اور جنگلاتی سامان لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : قرآن کریم کی بے حرمتی، تہران میں سوئیڈش سفارت خانے کے سامنے زبردست احتجاج

ایرانی بری مسلح افواج کو پوائنٹ ٹو پوائنٹ بیلسٹک میزائلوں سے لیس

فتح کی سطح سے سطح پر مار کرنے والے میزائل ایک اور 360 ہتھیار تھے جو پریڈ کے دوران دکھائے گئے جو ان ٹیکٹیکل میزائلوں میں آرمی کی زمینی افواج کی تعیناتی کا اشارہ دیتے تھے۔

360 کی فتح ایک نیا ٹیکٹیکل میزائل ہے جو حال ہی میں پاسداران اسلامی انقلاب کی زمینی فورس، بحریہ، اور حال ہی میں آرمی زمینی فورس سمیت مختلف افواج کی جنگی تنظیم میں دیکھا گیا ہے۔

 دزفول میزائل ڈیفنس سسٹم

ذزفول ایک نئے دفاعی نظام کا نام ہے، جو درحقیقت "تور- ایم 1” کا ایرانی ورژن ہے، جسے پہیوں والی چیسس پر نصب کیا گیا ہے۔ یہ مختصر فاصلے کا دفاعی نظام 12 کلومیٹر اور زیادہ سے زیادہ 6 کلومیٹر کی بلندی کے اندر کروز میزائل، ڈرونز اور دشمن کے جنگجوؤں سمیت متعدد فضائی اہداف کو تباہ کر سکتا ہے۔

اس سسٹم کی ایک نمایاں خصوصیت اس کے میزائلوں کا کم ری لوڈ ٹائم ہے۔ گزشتہ سال "مدافعان آسمان ولایت 1400” مشق کے دوران آئی آر جی سی ایئر ڈیفنس ایئر فورس نے اس سسٹم کو اس مشق میں اہداف کو تباہ کرنے کے لیے استعمال کیا تھا اور اب یہ سسٹم آرمی ایئر ڈیفنس فورس کو فراہم کر دیا گیا ہے۔

ٹیکٹیکل صیاد کا دفاعی نظام

ایک اور نظام جس کا سب سے پہلے 18 اپریل کو صدر کی موجودگی میں پریڈ میں مظاہرہ کیا گیا، وہ "ٹیکٹیکل صیاد” دفاعی نظام تھا، جو "شہید صیاد” سسٹم کا ایک نیا ورژن ہے جہاں ریڈار اور راکٹ لانچر دونوں ایک ہی چیسس پر ہوتے ہیں، جس کی وجہ سے سسٹم کی زیادہ حرکت ہوتی ہے۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button