یمن

آج دنیا میں ہر شخص یمن کے خلاف جارح طاقتوں کی شکست کی بات کررہا ہے، عبدالملک الحوثی

شیعیت نیوز: یمن کی اسلامی تنظیم انصار اللہ کے سربراہ عبدالملک الحوثی نے کہا ہے کہ آج دنیا میں ہر کوئی یمن کے خلاف جارح طاقتوں کی شکست کی بات کررہا ہے۔

انھوں نے رمضان المبارک میں اپنے خطاب میں کہا کہ صبر بہت بڑي عبادت ہونے کے ساتھ دشمن کا مقابلہ کرنے کا اہم ہتھیار بھی ہے۔

انصار اللہ کے سربراہ نے کہا کہ دشمن پابندیوں کے ذریعہ امت مسلمہ کو کمزور بنانے کی تلاش و کوشش میں مصروف ہے اور اس طرح وہ امت مسلمہ میں مایوسی پیدا کررہا ہے۔ لیکن جب وہ امت مسلمہ میں بیداری اور ہوشیاری کا احساس کرتا ہے تو اس وقت خود دشمن مایوسی کا شکار ہوجاتا ہے۔

عبدالملک الحوثی نے کہا کہ یمن کے نہتے عوام کے خلاف سعودی عرب نے بھیانک اور وحشیانہ جرائم کا ارتکاب کیا اور سعودی عرب کے سنگين جرائم پرعالمی اداروں نے بھی سکوت اختیار کیا ، لیکن یمنی عوام نے صبر و استقامت کے ساتھ جارح طاقتوں کا مقابلہ کیا اور آج دنیا میں ہر کوئی سعودی عرب اور اس کے اتحادی ممالک کی شکست کی بات کررہا ہے۔

انھوں نے کہا کہ سعودی عرب یمن میں اپنے اہداف تک پہنچنے میں بری طرح ناکام ہوگیا اور یہی بات اس کی تاریخی شکست کا مظہر ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ہم نے صدر منصور ہادی کو استعفیٰ دینے سے منع کیا تھا، انصار اللہ

دوسری جانب ایرانی وزیر خارجہ نے یمن میں مستقل جنگ بندی کے قیام اور ناکہ بندی کے مکمل خاتمے کی ضرورت پر زور دیا۔

یہ بات حسین امیر عبداللہیان نے یمن کی قومی سالویشن گورنمنٹ کے سفیر ابراہیم الدیلمی کے ساتھ ایک ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے اتحادی حملوں کے خلاف یمنی عوام کی مزاحمت اور یمن کی نازک صورتحال پر تشویش کا حوالہ دیتے ہوئے یمن کی مستقل فائر بندی اور مکمل محاصرہ اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے نے اس ملک کی سرنوشت کا تعین کرنے کے لیے یمنی مذاکرات کی اہمیت پر زور دیا۔

ایرانی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ یمن کے عوام اپنی مزاحمت اور ذہانت کے جذبے سے اپنی تقدیر کا فیصلہ کریں گے۔

اس موقع پر ابراہیم الدیلمی نے یمن کی حمایت میں ایران کی حکومت اور عوام کے موقف کو سراہا۔

انہوں نے ہمارے وزیر خارجہ کو عارضی جنگ بندی کے عمل اور تازہ ترین پیش رفت سے آگاہ کیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button