عراق

عراقی خودمختاری کی مسلسل خلاف ورزی، ترکی نے دوہوک میں فوج بھیجی

شیعیت نیوز: ایک مقامی ذریعے نے اطلاع دی ہے کہ ترک فوج نے عراقی خودمختاری کی مسلسل خلاف ورزی کرتے ہوئے عراقی کردستان کے علاقے بالخصوص دوہوک صوبے میں نئے آلات بھیجے ہیں۔

ذرائع نے المعلمہ نیوز ویب سائٹ کو بتایا کہ ترک فوج کی 30 گاڑیوں پر مشتمل ایک فوجی گروپ العمادیہ شہر کے علاقے ’’کانی ماسی‘‘ میں داخل ہوا۔

ذرائع کے مطابق ترک گروپ زمینی سرحدوں سے عراق میں داخل ہوا۔ اس گروپ کے پاس فوجی سازوسامان تھا اور اس نے کسی دوسرے گروپ کی جگہ نہیں لی۔

ترکی کی عراقی سرزمین پر PKK سے لڑنے کے بہانے موجودگی نے بہت سے عراقی سیاسی گروہوں کو ناراض کر دیا ہے۔ قانون اتحاد کے رکن فضل موات نے حال ہی میں ترکی کے اقدامات کے جواب میں مرکزی حکومت اور کردستان کی علاقائی حکومت کو ان کے اقدامات پر تنقید کا نشانہ بنایا۔

موات نے کہا کہ ترکی نے عراقی خودمختاری پر قبضہ کر لیا ہے اور یہ محسوس کرنے کے بعد کہ (عراقی) کی مرکزی حکومت اپنے علاقے کو برقرار رکھنے کے قابل نہیں ہے، (عراقی) کے علاقے پر قبضہ کرنا شروع کر دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ارض پاک پاکستان کی تکمیل کے لیے پوری قوم کو دیانتداری کے ساتھ اپنا کردار ادا کرنا ہو گا، علامہ راجہ ناصر

انہوں نے کہا کہ ترکی کے اقدامات سے عراق کو اپنی سرزمین کا ایک اور حصہ کھونا پڑے گا۔عراق کو کھونا نہیں چاہیے۔

عراقی اہلکار نے اس بات پر بھی زور دیا کہ قابض ترک افواج کو فوجی جواب دینا چاہیے۔ وہ قوتیں جو تمام بین الاقوامی پروٹوکول اور قوانین کی خلاف ورزی کرتی ہیں۔

المعلومہ نے حال ہی میں کردستان ورکرز پارٹی کے تعلقات عامہ کے رکن کاویہ شیخ موسیٰ کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ ترکی مستقبل کی عراقی کابینہ کی تشکیل کے لیے اپنی مرضی کو نافذ کرنے میں برا کردار ادا کر رہا ہے۔

شیخ موسی نے اس بات پر بھی زور دیا کہ دہشت گرد گروہوں کی حالیہ تحریکوں کو اشتعال دلایا گیا ہے اور ان کی قیادت ترکی نے کی ہے۔ ایک طرح سے، یہ ملک اپنی سیاسی مرضی مسلط کرنے کے لیے سیکورٹی کے میدان میں خلل ڈالنے کی کوشش کر رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button