عراق

مغربی موصل میں داعش کی دہشت گردی کا شکار ہونے والے افراد کی اجتماعی قبر دریافت

شیعیت نیوز: عراق کے میڈیا ذرائع نے مغربی موصل میں دہشت گرد گروہ داعش کی دہشت گردی کا شکار ہونے والے افراد کی ایک اور اجتماعی قبر کے دریافت ہونے کی خبر دی ہے۔

فارس نیوز کی بین الاقوامی سروس کے مطابق عراقی ذرائع ابلاغ نے موصل کے مغرب میں ’’الرفاعی‘‘ محلے میں ایک اجتماعی قبر کے دریافت ہونے کی خبر دی ہے۔

ٹیلی گرام پر موجود ایک چینل صابرین نیوز نے خبر فوری کے عنوان سے رپورٹ دی ہے کہ مغربی موصل میں داعش کی دہشت گردی کا شکار ہونے والے افراد کی ایک اور اجتماعی قبر دریافت ہوئی ہے، لیکن شہری دفاع اور فرانزک میڈیسن قبر میں دھماکہ خیز مواد کی موجودگی کے امکان کی وجہ سے اجتماعی قبر کو کھولنے میں تاخیر کر رہی ہیں، تاکہ یہ اطمینان حاصل کیا جاسکے کہ قبر میں دھماکہ خیز مواد یا داعش کا چھوڑا ہوا گولہ بارود تو موجود نہیں ہے۔

یاد رہے کہ 2014ء سے 2017ء کے درمیان، داعش نے عراق اور شام کے وسیع علاقوں پر کنٹرول حاصل کر لیا تھا۔ اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق ان علاقوں میں 200 سے زیادہ اجتماعی قبریں موجود ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق ان قبروں میں عراق میں 12,000 سے زیادہ اور شمالی شام میں 5,000 لاشیں موجود ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : حشد الشعبی عراق کے لئے اطمینان بخش ضامن باقی رہے گی، سربراہ ہادی العامری

دوسری جانب عراق کے اربیل ائیرپورٹ کے ڈائریکٹر نے اسرائیلی طیارے کی لینڈنگ کی افواہوں کی تردید کی ہے۔

کچھ سوشل میڈیا صارفین نے ایسی تصاویر جاری کرکے جس کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے، دعویٰ کیا ہے کہ اربیل ائیرپورٹ پر ایک اسرائیلی طیارے نے لینڈنگ کی ہے۔

اربیل ائیرپورٹ کے ڈائریکٹر احمد ہوشیار نے بغداد الیوم نیوز ویب سائٹ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ افواہ ہے اور اس طرح کا کوئی بھی واقعہ پیش نہیں آیا ہے۔

احمد ہوشیار کا کہنا تھا کہ اسرائیلی طیارے کی لینڈنگ کے بارے میں جو تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے وہ صحیح نہیں ہے۔

واضح رہے کہ صیہونی دہشت گردی کے جواب میں ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے عراقی کردستان میں واقع صیہونی ٹولے اسرائیل کے اڈے کو اپنے میزائلوں سے نشانہ بنایا جس کے بعد بڑے وسیع پیمانے پر عالمی رد عمل سامنے آیا ہے۔ اس حملے میں کم از کم نو صیہونیوں کے ہلاک ہونے کی خبر ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button