اہم ترین خبریںپاکستان

کراچی میں سعودی مظالم اور پاکستان میں شیعہ نسل کشی کے خلاف شیعیان حیدر کرار کا احتجاج

شیعیت نیوز: سانحہ پشاور، کراچی میں شیعہ نسل کشی ، دہشت گردی کی نئی لہر، زخمیوں سے غیر انسانی سلوک، متنازع نصاب کی سازش اور سعودی عرب میں جمہوریت کا مطالبہ کرنے والے بے گناہ نوجوانوں کو پھانسی دینے کے خلاف محفل شاہ خراسان روڈ سولجر بازار سے نمائش چورنگی تک شیعیان حیدر کرار کی جانب سے احتجاجی ریلی نکالی گئی۔

اس موقع پر شرکاء نے احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کراچی ڈویژن کے جنرل سیکریٹری مولانا محمد صادق جعفری، مولانا حیات عباس نجفی، مولانا سید سفیر علی نقوی، ناصر حسینی، شبیر حسینی و دیگر نے کہا کہ معروف قانون دان و شیعہ رہنما سلمان حیدر ایڈووکیٹ کا قتل ان مذموم عناصر کی کارستانی ہے جو ملک میں فرقہ واریت پھیلانے کے ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں، ہم ظلم و بربریت کے اس واقعہ کی شدید مذمت اور قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہیں، ملک بھر میں ایک بار پھر تکفیری دہشت گرد قوتیں متحرک ہوتی دکھائی دے رہی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر شیعہ نسل کشی کے خلاف انہیں سختی سے روکا نہ گیا تو دہشت گردی کے خلاف لڑی گئی طویل جنگ اور ہزاروں قیمتی جانوں کی قربانیاں رائیگاں چلی جائے گی، قومی سلامتی کے اداروں کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ ملک دشمنوں کو سر اٹھانے سے پہلے کچل دیں، پشاور میں شیعہ مسجد کو نشانہ بنانے اور کراچی میں شیعہ وکیل کی ٹارگٹ کلنگ جیسے سنگین واقعات کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ذمہ داریاں بڑھ گئی ہیں، شیعہ مساجد، امام بارگاہوں کے ساتھ علماء و ذاکرین اور معروف شیعہ شخصیات کو تحفظ فراہم کرنا ریاستی اداروں کی اولین ذمہ داری ہے، حساس اداروں کی جانب سے شیعہ علماء کرام شخصیات کو تھریٹ کے لیٹرز تو نکلتے ہیں مگر سکیورٹی فراہم نہیں کی جاتی، آخر کب تک یہ سلسلہ چلے گا؟ حکومت اس سلسلے میں فوری طور پر احکامات صادر کرے، ملک میں شیعہ نسل کشی کے واقعات کو روکنے کے لئے جامع اور مؤثر حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں : حزب اللہ کی جانب سے آیت اللہ العظمیٰ علوی گرگانی کی وفات پر اظہار تعزیت

مقررین نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کو اگر دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف ٹھوس انداز میں استعمال کیا جاتا تو آج نتائج مختلف ہوتے اور ملک دشمن عناصر کو آزادانہ ملک دشمن سرگرمیوں کا موقع نہ ملتا، ریاست اپنا آئینی کردار ادا کرتے ہوئے پاکستان کے سات کروڑ تشیع کو جان و مال کا تحفظ دے۔

انہوں نے کہا کہ شہید سلمان حیدر نے ہمیشہ اتحاد بین المسلمین کا پرچار کیا، یہاں مذہبی منافرت اور انتشار پھیلانے والے تکفیری عناصر کو نہ صرف کھلی چھوٹ دی گئی ہے بلکہ حکومت کی طرف سے انہیں مکمل تحفظ بھی دیا جاتا ہے، اس کے برعکس وحدت و اخوت اور مذہبی رواداری کا پرچار کرنے والوں کو دہشت گردی کی بھینٹ چڑھا دیا جاتا ہے، سندھ حکومت کی طرف سے سلمان حیدر کے قتل کو نظر انداز کیا جانا افسوسناک اور صوبائی حکومت کے تعصب کو ظاہر کرتا ہے، ظالموں کو خوش کرنے کے لئے مظلوموں کے زخموں پر نمک پاشی ناقابل برداشت ہے، سلمان حیدر کے خون کو رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ گورنر، وزیراعلی سندھ، کور کمانڈر کراچی قاتلوں کی عدم گرفتاری کا فوری نوٹس لیں، قتل میں ملوث دہشت گردوں اور سہولت کاروں کی گرفتاری عمل میں لائی جائے، قاتلوں کی گرفتاری اور قرار واقعی سزا تک ملت تشیع چین سے نہیں بیٹھے گی، ملت تشیع اپنے خلاف ہونے والی ناانصافیوں، یکساں نصاب تعلیم کے متنازع نکات اور ملک میں جاری دہشت گردی کی نئی لہر کے خلاف 27 مارچ کو نشتر پارک میں بھرپور احتجاج کرے گی اور آئندہ کا لائحہ عمل واضح کیا جائے گا۔

مقررین نے سعودی عرب میں جمہوریت کے لئے آواز اٹھانے والے نوجوانوں کو سعودی حکومت کی جانب سے پھانسی دینے کے عمل کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کی اور واقعہ کو عالمی انسانی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اہلیبیت کے ماننے والوں کو ڈرایا یا دھمکایا ہرگز نہیں جاسکتا، ہم صرف خدا سے ڈرتے ہیں اور امام علی کے فرمان کے مطابق ہمیشہ ظالم کی مخالفت کرتے رہیں گے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button