ایران

میرے ملک کی خواتین ظالمانہ پابندیوں کے اثرات کا مقابلہ کر رہی ہیں، ڈاکٹر انسیہ خز علی

شیعیت نیوز: ایران کے نائب صدر برائے خواتین اور خاندانی امور ڈاکٹر انسیہ خز علی نے کہا ہے کہ میرے ملک کی خواتین یکطرفہ اور جابرانہ پابندیوں کے اثرات سے مقابلہ کر رہی ہیں۔

یہ بات ڈاکٹر انسیہ خز علی نے منگل کے روز خواتین کی پوزیشن سے متعلق اقوام متحدہ کے کمیشن کے 66ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کی خواتین عملی طور پر یکطرفہ اور جابرانہ پابندیوں کے اثرات سے لڑ رہی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اس سرزمین کی بہادر خواتین جنہوں نے مختلف شعبوں میں اس ملک کے مردوں کے شانہ بشانہ شاندار کامیابیاں حاصل کر کے ثابت کیا کہ وہ پیچھے نہیں رہیں گی ۔ وہ اس وقت جابرانہ اور یکطرفہ پابندیوں کے دباؤ کا مقابلہ کر رہی ہیں۔

ڈاکٹر انسیہ خز علی نے بتایا کہ غیر قانونی اور غیر انسانی پابندیوں کے دباؤ اور پابندیوں کے باوجود، میرا ملک مقامی صلاحیتوں اور قابلیتوں پر بھروسہ کرنے اور موثر ملکی ویکسین کی تیاری کے ساتھ کورونا کے دوران سربلند سربلند اور سرخرو رہا۔

یہ بھی پڑھیں : 11 تا 17 شعبان ’’ہفتہ فکرِ مہدویت‘‘ کے عنوان سےمنایا جائے گا، آئی ایس او

دوسری جانب ایرانی وزیر خارجہ کے سنئیر مشیر برائے سیاسی امور نے سوئڈن کے خصوصی نمائندے برائے یمنی امور نے کہا ہے کہ سلامتی کونسل کا جانبدارانہ رویہ یمن کے بحران کے حل کے سیاسی عمل کے منافی ہے۔

ارنا رپورٹر کے مطابق، علی اصغر خاجی اور پیتر سمنی نے بروز پیر کو ایک ٹیلی فونک رابطے کے دوران، یمن کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

خاجی نے جارح ممالک کے تحفظات اور سیاسی لابنگ سے متاثر ہو کر یمن کے بحران کے بارے میں سلامتی کونسل کے متعصبانہ رویہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ یمنی بحران کے حل کے لیے سیاسی عمل کے مخالف سمت میں ہے، جس سے فریقین کے درمیان عدم اعتماد میں اضافہ کرتا ہے۔

نیز دونوں فریقین نے یمن میں بحران کو حل کرنے اور ملک میں موجودہ انسانی تباہی کو جلد از جلد ختم کرنے کے لیے تعاون کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button