ایران

انسانی حقوق کے دعویداروں کی معنی دار خاموشی پر صدر ایران کی نکتہ چینی

شیعیت نیوز: ایرانی صدر مملکت نے بے گناہ افراد کی پھانسی دینے کے رد عمل میں مغربی ممالک اور انسانی حقوق کے دعویداروں کے بے عملی اور خاموشی کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس سلسلے میں دوہرا رویہ اپناتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی نے بے گناہ افراد کو پھانسی دینے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ مغربی ممالک کا دوہرے رویہ اپنانا، انسانی حقوق کو سیاسی رنگ دینا اور انسانی حقوق کے دعویداروں کی ان اقدامات پر خاموشی اور بے عملی، مذموم ہے۔

صدر مملکت سید ابراہیم رئیسی نے سعودی عرب میں بے گناہ انسانوں کی سزائے موت پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مغربی ملکوں کا دوہرا معیار اور انسانی حقوق کو ایک حربے کے طور پر استعمال کرنا اور اسی طرح بے گناہوں کی سزائے موت پر انسانی حقوق کے دعویدار ملکوں کی خاموشی شدیدا قابل مذمت ہے۔

یہ بھی پڑھیں : آل سعود دورِ جاہلیت کے اصولوں پر کاربند ہے، آیت اللہ حسین نوری ہمدانی

انھوں نے کہا کہ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ مغربی ممالک انسانی حقوق کے مسئلے کو اپنے مقاصد کے حصول کے لئے سیاسی ہتھکنڈے کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔ سید ابراہیم رئیسی نے کہا کہ بین الاقوامی اداروں، تنظیموں اور اسی طرح دنیا کے آزاد ذرائع ابلاغ کو چاہئے کہ اس سلسلے میں اپنی خاموشی توڑیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ سیاسی عزائم کے لیے انسانی حقوق کے تصور کا سیاسی استحصال اور آزاد ریاستوں کے خلاف ان ممالک کی منافقت کی علامت ہے۔

آیت اللہ رئیسی نے اس بات پر زور دیا کہ بین الاقوامی تنظیموں اور آزاد میڈیا اور متعلقہ اداروں کو اپنی خاموشی توڑنی ہوگی۔

واضح رہے کہ سعودی عرب میں ہفتے کے روز اکیاسی افراد کو سزائے موت دی گئی ہے جن میں سے اکتالیس افراد شیعہ تھے۔ سعودی حکومت نے انہیں مختلف بہانوں سے گرفتار کر کے جیلوں میں بند کر دیا تھا اور پھر سزائے موت دیدی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button