آل سعود دورِ جاہلیت کے اصولوں پر کاربند ہے، آیت اللہ حسین نوری ہمدانی

شیعیت نیوز: شیعوں کے ایک مرجع تقلید آیت اللہ حسین نوری ہمدانی نے دو روز قبل دسیوں عام شہریوں منجملہ اکتالیس شیعہ نوجوانوں کے قتل عام پر مبنی آل سعود حکومت کے سفاکانہ اقدام پر کڑی نکتہ چینی کی ہے۔
انہوں نے بے بنیاد الزامات کے تحت آل سعود کے ہاتھوں دسیوں مسلمانوں کے قتل عام پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ سعودی حکام اپنی حکومت کو اسلامی حکومت تصور کرتے ہیں جبکہ حقیقت یہ ہے کہ یہ سامراج اور صیہونیت کے خدمتگزار ہیں۔
ایران کے شیعہ مرجع تقلید کا کہنا تھا کہ آل سعود عملی طور پر یمن، شام، عراق اور لبنان کی مسلم اقوام کے خلاف جنگ کو مانیٹر کر رہی ہے اور اپنے پیٹرو ڈالر کی مدد سے مسلمان کُشی میں مصروف ہے۔
یہ بھی پڑھیں : دہشت گردی کی نئی لہر کے خلاف 27مارچ کو نشتر پارک میں آئندہ کا لائحہ عمل واضح کیا جائے گا، ایم ڈبلیو ایم
آیت اللہ نوری ہمدانی نے آل سعود کے بہیمانہ اور متعصبانہ اقدام پر عالمی، اسلامی اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی خاموشی پر اظہار افسوس کیا اور کہا کہ انکی خاموشی نے ایک بار یہ عیاں کر دیا ہے کہ اب ان کی کوئی افادیت نہیں رہ گئی۔
آل سعود کی سفاکیت پر عالمی ردعمل کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ اسی تناظر میں ایران سمیت دنیا کے مختلف گوشوں سے آل سعود کے بہیمانہ اقدام کی مذمت میں بیانات سامنے آ رہے ہیں۔
دوسری جانب حوزہ علمیہ قم کے ہزاروں طلبہ اور اساتذہ نے بھی پیر کے روز حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا کے جوار میں واقع مدرسہ دار الشفاء میں اکٹھا ہو کر شہدائے قطیف و احساء کے اہل خانہ کے ساتھ اظہار ہمدردی کے ساتھ ساتھ سرزمین حجاز و حرمین شریفین پر قابض قبیلہ ٔ آل سعود کی سفاکیت و انتہا پسندی کے خلاف زبردست مظاہرہ کیا۔
مظاہرین نے ایسے پوسٹر اور ہاتھوں میں اٹھا رکھے تھے جن پر لکھا ہوا تھا کہ ’’آخر کس جرم میں قتل کر دئے گئے؟‘‘، ’’آل سعود، حرمین شریفین کی خدمت گزاری کے لائق نہیں‘‘۔