دنیا

ہم نہیں چاہتے کہ تل ابیب روسی پیسوں کی پناہ گاہ بن جائے، وکٹوریہ نولینڈ

شیعیت نیوز: عبرانی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ امریکی نائب وزیر خارجہ وکٹوریہ نولینڈ نے کہا ہے کہ ان کے ملک نے اسرائیل سے کہا ہے کہ وہ روس پر عائد اقتصادی پابندیوں میں شامل ہو۔

وکٹوریہ نولینڈ نے عبرانی چینل 12 کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ ’’واشنگٹن نہیں چاہتا کہ تل ابیب روسی صدر ولادیمیر پوتین کی یوکرین میں جنگ کے لیے مالی امداد کے لیے استعمال ہونے والی گندی رقم کا آخری سہارا بنے‘‘۔

چینل نے رپورٹ کیا کہ یوکرین پر حملے کے آغاز کے بعد سے کئی نجی طیارے روس کے سینٹ پیٹرزبرگ سے بن گوریون بین الاقوامی ہوائی اڈے، کے مغرب میں پہنچ چکے ہیں جو کہ دولت مند روسیوں کی جانب سے ان پر عائد پابندیوں کو روکنے کی کوششوں کی نشاندہی کر سکتے ہیں۔

گذشتہ 24 فروری سے یوکرین میں روسی فوجی آپریشن جاری ہے، جس کے بعد ناراض بین الاقوامی ردعمل سامنے آیا ہے اور ماسکو پر اقتصادی اور مالی پابندیاں عائد کر دی گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : مراکش سے قابض صیہونی حکومت کے لیے پہلی براہ راست پرواز

دوسری جانب اسرائیل کے داخلی سلامتی کے خفیہ ادارے ’’شن بیٹ‘‘ کے سربراہ نے خبر دار کیا ہے کہ رمضان کے دوران فلسطینی علاقوں میں اسرائیل کے خلاف تصادم اور مزاحمت میں اضافہ ہوسکتا ہے۔

عبرانی ذرائع ابلاغ نے بتایا اسرائیلی داخلی سلامتی سروس ’’شن بیٹ‘‘ کے سربراہ رونن بار نے آئندہ اپریل میں ماہ رمضان کے دوران فلسطینیوں کے ساتھ جھڑپوں کے امکان سے خبردار کیا۔

بار کئی دنوں تک جاری رہنے والے دورے کے بعد  اتوار کی صبح  واشنگٹن سے واپس آئے۔انہوں نے امریکہ کے دورے کے دوران اپنے امریکی ہم منصب، امریکی فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن کے ڈائریکٹر کرسٹوفر رے سے ملاقات کی اور ان کے ساتھ سیکیورٹی کی مختلف فائلوں پر تبادلہ خیال کیا۔

عبرانی وائی نیٹ ویب سائٹ کے مطابق اس مہینے کو مسلمانوں کے لیے مقدس سمجھا جاتا ہے۔ رمضان کے اختتام پر مسلمانوں کی عید یہودیوں کی ایسٹر کے مترادف ہوتی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button