ایران

ایرانی ڈپٹی اسپیکر کا سعودی عرب میں شیعیوں کو دی جانے والی سزائے موت کی مذمت

شیعیت نیوز: ایران کے ڈپٹی اسپیکر نے سعودی عرب میں شیعہ مسلمانوں کو دی جانے والی غیر انسانی سزائے موت کی مذمت کرتے ہوئے، عالمی برداری سے خاموشی توڑنے کا مطالبہ کیا ہے۔

پارلیمنٹ کے کھلے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی اسپیکر علی نیکزاد نے کہا کہ یہ ایوان سعودی عرب میں شیعہ مسلمانوں کو دی جانے والے غیر انسانی سزاؤں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عالمی برادری سے توقع ہے کہ وہ سعودی عرب میں انجام پانے والے اس غیر انسانی اقدام پر اپنی خاموشی توڑے گی، اگرچہ انسانی حقوق کا دم بھرنے والی عالمی برادری اور این جی اوز سے ہمیں زیادہ امید نہیں ہے کہ وہ سعودی عرب کے اس غیر انسانی اقدام پر موثر ردعمل ظاہر کریں گی۔

واضح رہے کہ سعودی عرب کی وزارت داخلہ نے ہفتے کے روز اکیاسی افراد کو سزائے موت دئے جانے کی خبر دی تھی اور دعویٰ کیا تھا کہ ان افراد کو دہشتگردی میں ملوث ہونے اور منحرف و گمراہ کن عقائد رکھنے کے باعث سزا دی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : تحریک النجباء کا 41 سعودی شیعہ شہریوں کی پھانسی پر ردعمل

جبکہ آل سعود مخالف تنظیموں اور مقتولین کے اہل خانہ آل سعود کے اس الزام کو سختی سے مسترد کرتے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ انکے پیاروں کو صرف اس لیے موت کی نیند سلا دیا گیا کہ وہ آل سعود کے ظلم و جبر کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرتے ہوئے اپنے بنیادی حقوق کا مطالبہ کر رہے تھے۔

دوسری جانب ایران کی اعلی قومی سلامتی سیکریٹری نے کہا ہے کہ ایران کے 40 سالہ انقلاب کے تجربے نے ایرانی عوام کو سیکھا ہے کہ مغربیوں اور مشرقیوں پر بھروسے سے ایرانی عوام کے حقوق اور مفادات کی فراہمی نہیں ہوگی۔

ان خیالات کا اظہار ایڈمیرل "علی شمخانی” نے آج بروز اتوار کو اپنے ٹوئٹر پیغام میں کیا اور کہا کہ میدان اور سفارت کاری اسلامی جمہوریہ ایران کی طاقت کی پیداوار کے آلات ہیں جو مفادات اور قومی سلامتی کے دفاع کے تناسب سے ہوشیاری سے استعمال ہوتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایران کے 40 سالہ انقلاب کے تجربے نے ایرانی عوام کو سیکھا ہے کہ مغربیوں اور مشرقیوں پر بھروسے سے ایرانی عوام کے حقوق اور مفادات کی فراہمی نہیں ہوگی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button