عراق

تحریک النجباء کا 41 سعودی شیعہ شہریوں کی پھانسی پر ردعمل

شیعیت نیوز: عراق کی استقامتی تحریک النجباء کے ترجمان، نصر الشمری نے 41 سعودی شیعہ شہریوں کو پھانسی دینے کے جواب میں لکھا کہ سعودی حکومت دنیا کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے۔

انہوں نے ٹویٹر پیغام میں لکھا کہ سعودی وہابی حکومت انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزی اور انسانیت سے دشمنی کر رہی ہے۔ کل کے جرم کو اس حکومت کے سب سے گھناؤنے جرائم میں شمار کیا جاتا ہے، جس کے دوران آزادی، انصاف اور عزت کے متلاشی سعودی شیعہ شہریوں اور دیگر ممالک کے شہریوں کے ایک گروہ کو پھانسی دی گئی۔

نصر الشمری نے اس بات پر زور دیا کہ سعودی حکومت دہشت گردانہ کارروائیوں کے متاثرین پر الزام لگا کر رائے عامہ کو دھوکہ دینے کی کوشش کر رہی ہے۔ دنیا بھر کے ممالک کے لئے یہ ایک بڑا خطرہ ہیں۔

انہوں نے دنیا کے تمام معزز اور آزاد لوگوں سے آل سعود کے غیر انسانی رویے کا مقابلہ کرنے کی اپیل کرتے ہوئے لکھا کہ یہ مجرمانہ ریکارڈ سعودی حکومت کی بنیادوں کو کمزور کرنے اور اس کے دائمی زوال کا باعث بن رہے ہیں۔ کیونکہ ظالم اپنے آپ کو کاٹتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ عراقی نوجوانوں کو یوکرین بھیجنے کے لیے بھرتی کر رہا ہے، اصحاب الکھف

اس خبر پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے جزیرہ نما عرب میں حزب اختلاف کی تنظیم نے کہا کہ پھانسی پانے والوں میں سے 41 کا تعلق الحرک امن تحریک سے تعلق رکھنے والے نوجوان اور الاحساء اور القطیف کے شیعہ علاقوں کے رہائشی تھے۔

قابل ذکر ہے کہ ہفتے کو سعودی وزارت داخلہ نے ملک میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے تسلسل کو جاری رکھتے ہوئے 81 قیدیوں کو ایک دن میں موت کی سزا دی، ان میں 41 شیعہ جوان تھے جو قطیف کے رہنے والے تھے۔ یہ مختلف بے بنیاد بہانوں کے تحت گرفتارکو لئے جانے کے بعد عرصہ دراز سے قید کی صعوبتیں برداشت کر رہے تھے۔ اطلاعات ہیں کہ بعض ایسے بھی افراد تھے جنکی عمر گرفتاری کے وقت اٹھارہ سال سے کم رہی ہے۔

سعودی حکومت اپنے خلاف اٹھنے والی ہر آواز کو تمام تر بے رحمی سے کچلنے کی پالیسی پر گامزن ہے اور حتیٰ اُس نے اس سلسلے میں تمام بین الاقوامی ضابطوں اور انسانی حقوق کے شناختہ شدہ اصولوں کو تمام تر ڈھٹائی کے ساتھ بالائے طاق رکھ دیا ہے۔ سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ آل سعود کو چونکہ امریکی اور مغربی حمایت حاصل ہے،اس لئے وہ بلا جھجک ہر غیر انسانی کام کر گزرتی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button