روس کیمیائی حملہ کر سکتا ہے، سبھی ہوشیار رہیں، ترجمان جین ساکی

شیعیت نیوز: وائٹ ہاؤس کی ترجمان جین ساکی نے دعوی کیا ہے کہ روس، یوکرین پر کیمیائی ہتھیاروں سے حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کرسکتا ہے اور ہم سب کو اس پر چوکس رہنا چاہیے۔
وائٹ ہاؤس کی ترجمان جین ساکی نے کہا کہ امریکی بائیولوجیکل ہتھیاروں کی لیبارٹریوں اور یوکرین میں کیمیائی ہتھیاروں کی تیاری کے بارے میں روس کے دعوے مضحکہ خیز ہیں۔
انہوں نے جھوٹے دعووں کو ایک ’واضح چال‘ قرار دیا تاکہ مزید پہلے سے سوچے سمجھے اور بلااشتعال حملوں کا جواز پیش کیا جاسکے۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ جنگ کے بڑھنے کے خطرے اور خاص طور پر روس کی جانب سے غیر روایتی ہتھیاروں کے استعمال کے بارے میں ’بہت فکرمند‘ ہیں۔
وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری جین ساکی نے کہا کہ ہم سب کو اس بات پر نظر رکھنی چاہیے کہ روس، یوکرین میں ممکنہ طور پر کیمیائی اور حیاتیاتی ہتھیاروں کا استعمال کر سکتا ہے یا ان کو استعمال کر کے وہ ایک جھوٹا فلیگ آپریشن کر سکتا ہے اور یہ ایک واضح نمونہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں : امریکہ، فریقین کے مابین ایک مضبوط اور قابل دفاع سمجھوتہ نہیں چاہتا، علی شمخانی
دوسری جانب امریکی وزارت جنگ پینٹاگون کے ایک اعلی عہدیدار کا کہنا ہے کہ روسی فوج نے یوکرین کے دارالحکومت کی ایف کی طرف پانچ کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہوستومل ہوائی اڈے کے قریب تک پیش قدمی کرلی ہے۔
پینٹاگون کے مذکورہ عہدیدار نے اپنا نام نہ بتانے کی شرط پر کہا ہے کہ روسی فوجی، دو متوازی راستوں سے مسلسل پیش قدمی کر رہے ہیں اور مشرقی کی ایف کے قریب تک پیش قدمی کرلی ہے۔
اس درمیان جرمن چانسلر اور فرانسیسی صدر نے روسی صدر سے اپنے ٹیلی فونی رابطے میں صدر ولادیمیر پوتین سے فوری طور پر جنگ بندی کی اپیل کی ہے۔
جرمنی کے ایک سرکاری عہدیدار نے اعلان کیا ہے کہ اس ٹیلی فونی گفتگو میں جرمنی اور فرانس کے سربراہوں نے کہا ہے کہ ماسکو اور کی ایف کے درمیان جاری بحران کو مذاکرات کے ذریعے حل کئے جانے کی ضرورت ہے۔
جرمن چانسلر اولاف شولتز اور فرانسیسی صدر امانوئل میکرون اور اسی طرح روس کے صدر ولادیمیر پوتین نے اپنے مابین قریبی رابطے رکھے جانے سے اتفاق کیا ہے۔