ایران

امریکہ، فریقین کے مابین ایک مضبوط اور قابل دفاع سمجھوتہ نہیں چاہتا، علی شمخانی

شیعیت نیوز: ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری نے کہا ہے کہ امریکہ کے اندر فریقین کے درمیان ایک مضبوط اور قابل دفاع سمجھوتے کا عزم موجود نہیں ہے۔

ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری علی شمخانی نے جمعرات کو ایک ٹوئٹ میں کہا کہ ایران کی اصولی تجاویز کے مقابلے میں امریکہ کی جانب سے ناقابل قبول تجاویز پیش کرنے، بے بنیاد بہانے بنائے جانے اور فوری طور پر ایک سمجھوتہ کرنے پر اصرار کرنے سے پتہ چلتا ہے کہ امریکہ کے اندر فریقین کے درمیان ایک مضبوط اور قابل دفاع سمجھوتے کے لئے کوئی ارادہ موجود نہیں ہے۔

علی شمخانی نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے کوئی سیاسی فیصلہ نہ کئے جانے کی بنا پر ویانا مذاکرات کی صورت حال ہر گھڑی پہلے سے زیادہ پیچیدہ ہوتی جا رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : منافق اعظم خلیفہ رجب طیب اردگان نےمسلم امہ کو ارتغل غازی میں لگا کر اسرائیلی صدر کو ترکی بلاکر تاریخی استقبال کردیا

ایران نے ایک ذمہ دار ملک کی حیثیت سے بارہا اعلان کیا ہے کہ اس بات کے پیش نظر کہ ایٹمی سمجھوتے کی خلاف ورزی امریکہ نے کی ہے لہٰذا اسے پابندیاں منسوخ کرکے سمجھوتے میں واپس آنا چاہئے اور اس کی جانب سے معاہدے پر عمل درآمد کی تصدیق بھی ہونا چاہئے۔

ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری نے اس بات پر زور دیا کہ ویانا مذاکرات میں ایران کے مطالبات کے بارے میں امریکہ کا نقطہ نظر اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ وہ ایران کیساتھ مضبوط معاہدے میں دلچسپی نہیں رکھتا ہے۔

شمخانی نے کہا کہ ایران اور P4+1 کے درمیان ویانا، آسٹریا میں جاری مذاکرات کے بارے میں امریکی نقطہ نظر سے ظاہر ہوتا ہے کہ واشنگٹن ایران کے ساتھ مضبوط معاہدے میں دلچسپی نہیں رکھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکی سیاسی فیصلے کی غیر موجودگی میں، بات چیت ایک گھنٹے کے ساتھ گڑبڑ ہو جاتی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button